بھارت

لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی دو بجے تک ملتوی

نئی دہلی: اڈانی گروپ پر عائد الزامات کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کررہے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کردی گئی ۔

نئی دہلی: اڈانی گروپ پر عائد الزامات کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کررہے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اڈانی معاملے پر ایکسپوز ریالیوں کا انعقاد کرے گی
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
چیف منسٹر ریونت ریڈی دہلی روانہ
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے ضروری دستاویزات ایوان پر پیش کئے جانے کے بعد جیسے ہی کارروائی شروع کی ، اپوزیشن کے اراکین اپنی نشستوں سے اٹھ کر ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی ۔

چیئرمین نے ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس لوٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ رول 267 کے تحت ملنے والے نوٹس پر اپنا حکم دینے جارہے ہیں تاہم اپوزیشن ارکان نزدیک کھڑے ہوکر شوروغل کرنے لگے۔

ان کی اپیل کا کوئی اثر نہ ہوتے دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔

جہاں حکمراں پارٹی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بیرون ملک میں جاکر ملک کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے پر نشانہ بنایا، وہیں اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان اڈانی گروپ سے متعلق معاملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے مطالبہ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

اس تعطل کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کارروائی میں مسلسل خلل پڑا ہے ۔

چیئرمین نے صبح کارروائی شروع کرنے سے قبل خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ میں چار گولڈ میڈل جیتنے پر ملک کی خواتین باکسرز کی تعریف کی اور پورے ایوان اور اہل وطن کی جانب سے انہیں مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کی۔

لوک سبھا میں بھی منگل کے روز کارروائی شروع ہوتے ہی ارکان کے زبردست ہنگامہ کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

جیسے ہی پریذائیڈنگ آفیسر متھن ریڈی نے ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے وقفہ سوالات شروع کیا تو اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں آکر ہنگامہ آرائی شروع کردیا۔

حکمران جماعت کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ دونوں طرف سے زبردست شوروغل کو دیکھتے ہوئے پریزائیڈنگ آفیسر نے ایوان کی کارروائی ایک منٹ میں دو بجے تک ملتوی کر دی۔

ذریعہ
یواین آئی