اے پی میں مسلم تحفظات برقرار رکھنے لوکیش کا محمد علی شبیر کو تیقن
مشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر نے کہا ہے کہ تلگودیشم پارٹی قائد و نو منتخب رکن اسمبلی نارا لوکیش نے انہیں تیقن دیا ہے کہ آندھرا پردیش میں 4فیصد مسلم تحفظات کو بدستور برقرا رکھا جائے گا۔
حیدرآباد: مشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر نے کہا ہے کہ تلگودیشم پارٹی قائد و نو منتخب رکن اسمبلی نارا لوکیش نے انہیں تیقن دیا ہے کہ آندھرا پردیش میں 4فیصد مسلم تحفظات کو بدستور برقرا رکھا جائے گا۔
گزشتہ دو دہوں سے آندھرا پردیش میں مسلم تحفظات پر عمل آوری جاری ہے۔ مسلمانوں کو کسی شکوک و شبہات میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔محمد علی شبیر آج نامپلی میں مدرسہ اقراء وٹیلرنگ سنٹر کے سالانہ جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔
محمد علی شبیر نے بتایا کہ انہوں نے کل نارالوکیش سے فون پر ربط پیدا کرتے ہوئے آندھرا میں تلگودیشم کی کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ تلگودیشم مرکز میں بی جے پی حکومت کی بڑی حلیف جماعت ہے اور بی جے پی مسلم تحفظات کے سخت خلاف ہے اور انتخابی مہم کے دوران مودی 4فیصد مسلم تحفظات کو ختم کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔
محمد علی شبیر نے کہا کہ مسلمانوں کے بعض پیشہ ور طبقات کو 4فیصد تحفظات مذہب کی بنیاد پر نہیں دئیے گئے ہیں بلکہ ان کی سماجی ومعاشی پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن فراہم کئے گئے ہیں۔
یہ بات انہوں نے تلگودیشم قائد نارا لوکیش کو بتائی اور کہا کہ4فیصد مسلم تحفظات کا مقدمہ سپریم کورٹ میں گزشتہ10سال سے زیر دوراں ہے اور سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کو اس بات سے واقف کروانے کی ضرورت ہے کہ مسلم تحفظات مذہب کی بنیاد پر نہیں دئیے گئے بلکہ سماجی ومعاشی پسماندگی کی بنیاد پر فراہم کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ 20 سال میں تقریباً20لاکھ مسلم نوجوانوں کو فائدہ ہوا۔
گزشتہ سال آندھرا اور تلنگانہ میں 1600 مسلم نوجوانوں کو میڈیکل و انجینئرنگ میں داخلے حاصل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ4فیصد مسلم تحفظات کی بقا ء کیلئے کانگریس حکومت سپریم کورٹ میں اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھے گی۔ بہت جلد اس سلسلہ میں چیف منسٹر نے ایک جائزہ اجلاس طلب کرنے پررضا مندی ظاہر کی ہے۔