شمالی بھارت

بہار میں ذات پات پر مبنی مردم شماری پر ہائیکورٹ نے لگائی روک

ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلے میں اسے رازداری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے گنتی کے دوران جمع کیے گئے ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور اس کی معلومات کسی اور کو نہ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔ اب اس معاملے پر اگلی سماعت 3 جولائی کو ہوگی۔

پٹنہ: پٹنہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو بہار میں ذات پات پر مبنی مردم شماری پر روک لگا دی۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ونود چندرن اور جسٹس مدھریش پرساد کی ڈویژن بنچ نے بہار میں ہونے والی ذات پات پرمبنی مردم شماری پر پابندی لگانے کی درخواست پر چہارشنبہ کو سماعت مکمل کرنے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

متعلقہ خبریں
آر سی پی سنگھ، بہار میں نئی سیاسی جماعت کا آغاز کریں گے (ویڈیو)
بہار میں معاشی اور ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا آغاز
ذات کے سروے کے خلاف فیصلہ پر التواء سے سپریم کورٹ کاانکار
شیوسینا میں پھوٹ‘ اسپیکر کا 10 جنوری کو فیصلہ
دُہری شہریت کی بنیاد پر مکھیا بننے والی صبا پروین، عہدہ سے فارغ

 اس پر آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ذات پات پر مبنی مردم شماری پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلے میں اسے رازداری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے گنتی کے دوران جمع کیے گئے ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور اس کی معلومات کسی اور کو نہ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔ اب اس معاملے پر اگلی سماعت 3 جولائی کو ہوگی۔