تلنگانہ

لوکیش بنکاچرلہ پراجکٹ کے لیے پانی لے جانے کے نام پر علاقائی تعصب کو ہوا دے رہے ہیں: پونم پربھاکر

انہوں نے نشاندہی کی کہ نٹ واٹر، زائد پانی اور سیلابی پانی کے بارے میں پہلے سمجھنا ضروری ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش کے دوران پانی کی دستیابی کے مطابق 968 ٹی ایم سی فٹ پانی تلنگانہ کو اور 531 ٹی ایم سی فٹ پانی آندھرا پردیش کو مختص کیا گیا تھا۔ ان حصوں میں نٹ واٹر کے بعد زائد پانی استعمال کرنے کے بعد ہی سیلابی پانی پر غور کیا جا سکتا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیرٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا ہے کہ آندھرا پردیش کے وزیر نارا لوکیش بنکاچرلہ پراجکٹ کے لیے پانی لے جانے کے نام پر علاقائی تعصب کو ہوا دے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
لوکیش کو4/ اکتوبر تک گرفتار نہ کرنے سی آئی ڈی کو حکم
ڈبل بیڈروم امکنہ، 10 لاکھ درخواستیں وصول: پونم پربھاکر
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا


انہوں نے نشاندہی کی کہ نٹ واٹر، زائد پانی اور سیلابی پانی کے بارے میں پہلے سمجھنا ضروری ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش کے دوران پانی کی دستیابی کے مطابق 968 ٹی ایم سی فٹ پانی تلنگانہ کو اور 531 ٹی ایم سی فٹ پانی آندھرا پردیش کو مختص کیا گیا تھا۔ ان حصوں میں نٹ واٹر کے بعد زائد پانی استعمال کرنے کے بعد ہی سیلابی پانی پر غور کیا جا سکتا ہے۔


پراجیکٹس کے لیے پانی کا استعمال مکمل ہونے کے بعد ہی سیلابی پانی کو حساب میں لیا جاتا ہے لیکن اس حقیقت کو نظرانداز کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے اور آندھرا پردیش کے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


تلنگانہ عوام کے حقوق کے بارے میں پربھاکر نے واضح کیا کہ ٹریبونلس اور مرکزی حکومت کے فیصلوں کے مطابق تلنگانہ اپنی پانی کی ایک بوند بھی نہیں چھوڑے گا۔


انہوں نے کہا کہ پانی سے متعلق مسائل پر دونوں ریاستوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنا مناسب نہیں ہے۔ ہمارا کوٹہ اور ہمارا حصہ مکمل استعمال ہونے سے پہلے سیلابی پانی کے نام پر علاقائی عدم مساوات کو ہوا دینا ناقابل قبول ہے۔ ہم اپنے ریاستی مفادات اور کسانوں کے حقوق کے لیے مضبوطی سے آواز اٹھائیں گے۔


پربھاکر نے کہا کہ "ہم اپنے ریاستی حقوق کا تحفظ کریں گے۔ آپ اپنے ریاستی مفادات کا خیال رکھیں لیکن عوام کو گمراہ کرنے کے لیے غلط معلومات نہ پھیلائیں۔”