دہلی

جی۔20  کے لوگو میں کنول  کا پھول، کانگریس کی تنقید

اب بی جے پی کا انتخابی نشان G-20 کی ہندوستانی صدارت کے لیے سرکاری لوگو بن گیا ہے۔ رمیش نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ مودی اور بی جے پی بے شرمی کے ساتھ اپنے آپ کو فروغ دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

نئی دہلی: کانگریس نے آج کنول کے پھول کو G-20 کے لوگو کا حصہ بنانے پر بی جے پی کو نشانہئ تنقید بنایا اور کہا کہ بی جے پی کا انتخابی نشان استعمال کرنا انتہائی صدمہ انگیز ہے۔ اب اسے پتہ چل گیا ہے کہ وزیر اعظم اور ان کی پارٹی اپنی تشہیر کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

 وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ہندوستان کو G-20 گروپ کی صدارت کا موقع حاصل ہونے پر اس کے لوگو، تھیم اور ویب سائٹ کا افتتاح کیا تھا۔ وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق G-20 لوگو ہندوستانی قومی پرچم کے پُرجوش رنگوں بشمول زعفرانی، سفید، سبز اور نیلے سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے۔

یہ کرہئ ارض کو کنول کے پہلو بہ پہلو رکھتا ہے جوہندوستان کا قومی پھول اور چیلنجس کے درمیان ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔ لوگو کی نقاب کشائی پر ردّ ِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ 70 سال پہلے نہرو نے کانگریس کے پرچم کو ہندوستان کا پرچم بنانے کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔

 اب بی جے پی کا انتخابی نشان G-20 کی ہندوستانی صدارت کے لیے سرکاری لوگو بن گیا ہے۔ رمیش نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ مودی اور بی جے پی بے شرمی کے ساتھ اپنے آپ کو فروغ دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔ واضح رہے کہ ہندوستان اس طاقتور گروپ کی صدارت یکم دسمبر کو موجودہ صدر انڈونیشیا سے حاصل کرے گا۔

 G-20 یا بیس کا گروپ دنیا کے انتہائی بڑے ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ممالک کا بین حکومتی فورم ہے۔ G-20 میں ارجنٹائنا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، ہندوستان، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ، امریکہ اور یوروپی یونین شامل ہیں۔