مہاراشٹرا

مہاراشٹر: اسمبلی انتخابات کے دوران 10,000 کلو چاندی برآمد

پولیس نے فوری طور پر الیکشن اخراجات کے نگرانوں اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو اطلاع دی تاکہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کی جا سکیں۔

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران، دھولے ضلع میں ایک ٹرک سے 10,080 کلو چاندی برآمد ہوئی۔ یہ ٹرک، جو کہ ناگپور جانے کا تھا، بدھ کی صبح معمول کی پولیس چیکنگ کے دوران پکڑا گیا۔

متعلقہ خبریں
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل

تفصیلات: چاندی کا برآمد ہونا مہاراشٹر کے 288 اسمبلی حلقوں کے لیے ووٹنگ بدھ، 21 نومبر کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہوئی۔ یہ چاندی کا برآمدہ تقریباً صبح 6 بجے دھولے ضلع کے تھالنر پولیس اسٹیشن کی حدود میں ہوا۔

پولیس نے فوری طور پر الیکشن اخراجات کے نگرانوں اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو اطلاع دی تاکہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کی جا سکیں۔

ملکیت کی تحقیقات جاری ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ چاندی ممکنہ طور پر کسی بینک کی ہو سکتی ہے، تاہم اس کی تصدیق ابھی نہیں ہو سکی۔

پولیس متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس کی مکمل تفصیلات سامنے آئیں۔

مہاراشٹر میں غیر قانونی اثاثوں کے خلاف کارروائی یہ چاندی کی برآمد مہاراشٹر اور مرکزی ایجنسیوں کی انتخابی موسم میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔

15 اکتوبر کے بعد مختلف کارروائیوں میں ₹706.98 کروڑ مالیت کے غیر قانونی اثاثے ضبط کیے گئے ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • غیر قانونی نقد رقم
  • شراب
  • منشیات
  • قیمتی دھاتیں جیسے سونا اور چاندی

انتخابی ایجنسیوں کا کردار انتخابات کے دوران ایجنسیوں کی کارروائیاں بڑھا دی جاتی ہیں تاکہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (MCC) کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے اور شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی نگرانی کریں، خاص طور پر نقد رقم، قیمتی دھاتوں اور ممنوعہ اشیاء کی نقل و حمل کو روکا جائے۔

آگے کیا ہوگا؟ چاندی کی برآمد کی تحقیقات جاری ہیں۔ اب اہم بات یہ ہے کہ اس کی ملکیت اور مقصد کی تصدیق کی جائے۔ اگر یہ غیر قانونی پایا گیا تو متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

یہ واقعہ اس بات کو واضح کرتا ہے کہ انتخابی عمل کے دوران قانون نافذ کرنے والے ادارے کتنا چاک و چوبند ہیں تاکہ عوامی رائے پر کسی بھی غیر قانونی اثرات کو روکا جا سکے۔