کلکتہ: ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ مہوا مترا نے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور وکیل جئے اننت دیہادرئی کے خلاف نوٹس بھیج کر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان دونوں نے مہوا موئترا پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے دبئی میں مقیم ایک تاجر سے روپے اور تحائف اور رقم لے کر پارلیمنٹ میں اڈانی پر سوالات پوچھے ہیں۔
خیال رہے کہ اتوار کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے مہوا کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے معطل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ دوسری طرف ایڈوکیٹ اننت دیہادرئی نے مہوا پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے سی بی آئی چیف کو خط لکھ کر تفتیش کرنے کی درخواست کی ہے۔
دونوں نے الزام لگایا کہ مہوا نے تاجر درشن ہیرنندانی سے پیسے اور تحائف لے کر اڈانی گروپ پر پارلیمنٹ میں سوالات پوچھے اور اس کے خلاف بیان بازی کی۔ اس کے علاوہ وزیرا عظم مودی کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ اس الزامات کے بعد مہوا نے بھی ان دونوں کو نوٹس بھیج کر قانونی چارہ جوئی کا آغاز کردیا ہے۔
مہوا نے اتوار کی شام ایکس پر بیک وقت بی جے پی، اڈانی گروپ اور سی بی آئی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے پوسٹس کی ایک سیریز لکھی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اگر اڈانی گروپ نے مجھے خاموش کرنے یا مجھے نیچا دکھانے کے لئے سنگھیوں اور جعلی ڈگری ہولڈرز کے جعلی دستاویزات پر یقین کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو میں کہتی ہوں اپنا وقت ضائع نہ کریں، وکیلوں کو اچھا لگائیں۔
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے مہوا نے لکھاکہ یہ تمام بوگس ڈگری ہولڈرز اور نام نہاد بی جے پی کے اسٹالوارٹس پر کئی مراعات کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ چلنا باقی ہے۔ آپ میرے خلاف پارلیمنٹ میں کوئی بھی تحریک لا سکتے ہیں۔
لیکن میں امید کرتی ہوں کہ اس سے پہلے معزز اسپیکر زیر التوا شکایات کو حل کریں گے۔ وہ میرے خلاف منی لانڈرنگ کی انکوائری دائر کر سکتے ہیں لیکن اس سے پہلے انہیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ اڈانی کا سارا پیسہ چالان اور بے نامی کھاتوں کے ذریعے سمندر پار کیسے پہنچ رہا ہے۔
پیر کو ایک قانونی خط میں مہوا نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت اور وکیل دیہادرئی کے الزامات کو غلط بتایا۔ خط میں مہوا کے وکیل سمندر سارنگی نے فیس بک، ایکس، یوٹیوب، گوگل کے علاوہ مختلف میڈیا کے نام لکھے ہیں۔ مہوا کا دعویٰ ہے کہ ماضی میں ان کا پارلیمنٹ میں نشی کانت کے ساتھ مختلف مواقع پر جھگڑا ہوچکا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2021 میں نشی کانت دوبے نے مہوا کو پارلیمانی عہدے سے برخاست کرنے کا مطالبہ اٹھایا تھا۔ حقوق کی خلاف ورزی کی شکایت لے کر آئے۔ وکیل نے دعویٰ کیا کہ اس کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ مہوا نے لوک سبھا انتخابات کے دوران جھارکھنڈ کے گوڈا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ نشی کانت کے ذریعہ پیش کردہ حلف نامہ میں درج تعلیمی قابلیت پر سوال اٹھایا تھا۔
وکیل دیہادرئی نے مہوا پر مزید سنگین الزامات لگائے ہیں۔ قانونی خط کے مطابق دیہادرئی اور مہوا حالانکہ گہرے دوست ہیں۔ کئی برسوں کی قربت چند روز قبل ذاتی وجوہات کی بناء پر منقطع ہوگئی تھی۔ تب سے دیہادرئی انتقامی ہوگیا۔ وہ مہوا کو بار بار دھمکی دے رہا ہے۔
وہ نفرت انگیز، گندے، فحش پیغامات بھی بھیج رہا ہے۔ یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ دیہادرئی دہلی میں واقع مہواکے بنگلے میں ان کے علم کے بغیر گھس گئے اور بہت سے ذاتی سامان چرا کر لے گئے۔ اتنا ہی نہیں دیہادرئی مبینہ طور پر مہوا کے پالتو کتے کو بھی لے گیا تھا حالانکہ بعد میں اسے مہوا کو واپس کر دیا گیا تھا۔ 25 مارچ اور 23 ستمبر کو مہوا کی طرف سے دہلی کے بارہ کھمبا روڈ پولیس اسٹیشن میں دو شکایتیں درج کروائی گئیں کیونکہ دیہادرئی بار بار مہوا کو بتائے بغیر اس کے گھر میں داخل ہوتا تھا۔
یہ بھی الزام ہے کہ بعد میں دیہادرئی نے مہوا کے ساتھ صلح کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد 4 اکتوبر کو مہوا نے بارہ کھمبا پولیس اسٹیشن کو خط لکھ کر دو پرانی شکایتوں کو واپس لینے کی اطلاع دی۔ ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کے وکیل نے الزام لگایا کہ دیہادرئی شکایت واپس لینے کے بعد بھی مہوا کے بارے میں مختلف باتیں دہراتا رہا۔ اس کے بعد یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دیہادرئی نے گزشتہ ہفتہ سی بی آئی کو خط لکھ کر مختلف جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔
گزشتہ دنوں مہوا کی کچھ تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔ اس کے سیاق و سباق کا قانونی خط میں بھی ذکر ہوا ہے۔ مہوا نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنے دوست وکیل اے ایس ناڈکرنی کی سالگرہ کے عشائیے میں شرکت کی تھی۔ وہاں لی گئی ان کی کچھ ذاتی تصاویر بی جے پی کے اراکین نے گزشتہ ہفتہ ایکس پر وائرل کردیں۔
مہوا نے دعوی کیا کہ وکیل دیہادرئی بھی اس تصویر میں کانگریس ایم پی ششی تھرور کے ساتھ تھے۔ تاہم دیہادری نے خود کو شائع شدہ تصویر سے الگ رکھا۔ مہوا نے دعویٰ کیا کہ ان تصویروں کو عوام کے سامنے لانے میں بی جے پی ایم پی نشی کانت ددوبے بھی شامل ہے۔