آئی ٹی کمپنیوں میں خریداری سے اہم اشاریے میں تیزی
بی ایس ای کا 30 حصص پر مشتمل حساس اشاریہ سینسیکس 342.39 پوائنٹ کی تیزی کے ساتھ 81,129.69 پوائنٹ پر کھلا۔ خبر لکھے جانے کے وقت یہ گزشتہ روز کے مقابلے 271.25 پوائنٹ (0.34 فیصد) اوپر 81,058.55 پوائنٹ پر تھا۔
ممبئی: امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعہ زیادہ درآمدی محصول لگانے کے خلاف عدالتوں کے فیصلوں کے بعد منگل کو گھریلو شیئر بازاروں میں آئی ٹی کمپنیوں میں زبردست خریداری ہوئی اور اہم اشاریوں میں تیزی دیکھی گئی۔
بی ایس ای کا 30 حصص پر مشتمل حساس اشاریہ سینسیکس 342.39 پوائنٹ کی تیزی کے ساتھ 81,129.69 پوائنٹ پر کھلا۔ خبر لکھے جانے کے وقت یہ گزشتہ روز کے مقابلے 271.25 پوائنٹ (0.34 فیصد) اوپر 81,058.55 پوائنٹ پر تھا۔
نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی-50 اشاریہ بھی 90.95 پوائنٹ چڑھ کر 24,864.10 پوائنٹ پر کھلا۔ خبر لکھے جانے کے وقت یہ 76.15 پوائنٹ یعنی 0.31 فیصد اوپر 24,849.30 پوائنٹ پر تھا۔
امریکہ کی دو وفاقی عدالتوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہنگامی دفعات کے تحت درآمدی محصول لگانے کو غیر قانونی قرار دیا ہے، البتہ صدر نے عدالتوں کے اس فیصلے کو پلٹنے کے لیے کہا ہے۔
امریکہ میں درآمدی محصول ہٹنے کی امید میں سرمایہ کاروں نے گھریلو شیئر بازار کھلنے کے بعد آئی ٹی کمپنیوں میں خریداری کی۔ سینسیکس میں انفوسس کے شیئر تقریباً چار فیصد اوپر کاروبار کر رہے تھے۔ ٹیک مہندرا میں دو فیصد سے زیادہ کی تیزی رہی۔
ٹی سی ایس اور ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز کے شیئر بھی ایک فیصد سے زیادہ کے اضافے میں رہے۔
ان کے علاوہ ایچ ڈی ایف سی بینک، ایل اینڈ ٹی اور اڈانی پورٹس کے شیئر بھی سبز نشان میں کاروبار کر رہے تھے۔ وہیں ایٹرنل، ریلائنس انڈسٹریز اور ٹاٹا موٹرز کے شیئر سرخ نشان میں تھے۔
درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں پر دباؤ تھا۔ آٹو، فارما، رئیلٹی اور پائیدار صارف مصنوعات گروپوں میں فروخت زیادہ چل رہی تھی۔