منگل ہاٹ واقعہ، اقلیتی فرقہ کے افراد کے خلاف کیس درج
میلادالنبیؐ جلوس کے موقع پر منگل ہال جنسی چوراہا پر سنگباری کے واقعہ میں صرف ایک فرقہ کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ سنگباری کا سامنا کرکے بھی اقلیتی طبقہ کے افراد نے پولیس میں شکایت درج نہیں کرائی۔
حیدرآباد: میلادالنبیؐ جلوس کے موقع پر منگل ہال جنسی چوراہا پر سنگباری کے واقعہ میں صرف ایک فرقہ کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ سنگباری کا سامنا کرکے بھی اقلیتی طبقہ کے افراد نے پولیس میں شکایت درج نہیں کرائی۔
ذرائع کے بموجب شہر کے مختلف مقامات پر کل میلادالنبیؐ کے جلوس نکالے گئے۔جنسی چوراہا کے پاس جلوس پر سنگباری کا واقعہ پیش آیا تھا‘
تاہم منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن میں دیوی نگر جمعرات بازار کے رہنے والے 39 سالہ سورج سنگھ نے شکایت درج کروائی کہ وہ اپنی بیوی‘ دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کے ساتھ آرہے تھے کہ 30 موٹرسیکلس پر مشتمل مسلمانوں کا جلوس گھوڑے کی قبر سے آرہا تھا اور جلوسیوں میں ایک شخص نے ان سے گالی گلوج کی اور ہاتھوں سے ہم پر حملہ کردیا۔
اس دوران مہندر نامی شخص نے انہیں بچایا اور مہندر سنگھ نے سورج سنگھ کو پولیس اسٹیشن بھیج کر شکایت درج کروائی۔
پولیس نے کرائم نمبر 507/2024 میں مختلف دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ جبکہ دیگر مکانوں اور گلیوں سے بھی جلوس پر سنگباری ہوئی تھی۔
اس کا ویڈیوز بھی موجود ہے۔ چاہے تو پولیس ازخود کیس بھی درج کرسکتی ہے مگر کیا پولیس ایسا کرے گی؟