مسجد تنازعہ‘ہندو تنظیمیں پھر سڑکوں پر اتریں گی
ریونیو ریکارڈ میں یہ خسرہ نمبر 1280 ہے اور اس کا ثبوت یہاں بھی موجود ہے۔ اس زمین پر غلط طریقہ سے قبضہ کیا گیا اور بعد میں یہاں مسجد بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بار ضلعی انتظامیہ سے مسجد کے مقام پر کھدائی کرانے کا مطالبہ کیا گیا لیکن آج تک انتظامیہ نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
منڈی: چھوٹی کاشی منڈی میں مسجد کی غیر قانونی تعمیر کے حوالہ سے جاری تنازعہ کے درمیان ہندو تنظیمیں ایک بار پھر سڑکوں پر اترنے والی ہیں۔ چھوٹی کاشی دیو بھومی سنگھرش سمیتی نے ایک بار پھر 19 نومبر کو منڈی شہر کے سیری منچ میں مسجد کی غیر قانونی تعمیر کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
چھوٹی کاشی دیو بھومی سنگھرش سمیتی کے کنوینر گوپال کپور اور شریک کنوینر گگن پردیپ بہل نے جمعرات کو منڈی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس جگہ مسجد کی تعمیر کی گئی ہے وہاں پر ہندووں کا مندر ہوا کرتا تھا۔
ریونیو ریکارڈ میں یہ خسرہ نمبر 1280 ہے اور اس کا ثبوت یہاں بھی موجود ہے۔ اس زمین پر غلط طریقہ سے قبضہ کیا گیا اور بعد میں یہاں مسجد بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بار ضلعی انتظامیہ سے مسجد کے مقام پر کھدائی کرانے کا مطالبہ کیا گیا لیکن آج تک انتظامیہ نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
بار بار کی درخواستوں کے باوجود کوئی کارروائی نہ ہونے پر اب عوام کو دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے عوام سے 19 نومبر کو صبح 11 بجے منڈی شہر کے تاریخی سیری منچ پر جمع ہونے کی اپیل کی تاکہ اس جگہ کی کھدائی اور واپسی کے حوالے سے حکومت اور انتظامیہ پر دباؤ بنایا جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ احتجاج پرامن طریقے سے کیا جائے گا۔