دہلی

منی پور واقعہ، مانسون اجلاس کے دوسرے دن بھی لوک سبھا میں کام کاج نہیں ہوا

ہنگامہ آرائی کے درمیان پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت منی پور کے معاملے پر بحث کراناچاہتی ہے، لیکن اپوزیشن اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا کی کارروائی آج بھی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی کیونکہ منی پور میں پرتشدد واقعات کے سلسلے میں کانگریس سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کی ہنگامہ آرائی کے باعث جمعہ کو کوئی کام نہیں ہو سکا۔

متعلقہ خبریں
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
منی پور میں تازہ تشدد، کئی مکانات کو آگ لگادی گئی
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
پرینکا گاندھی کا روڈ شو، مسلم علاقوں میں مکانوں کی چھتوں سے پھول برسائے گئے

لوک سبھا کی کارروائی ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے دوپہر 12 بجے جب ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن اراکین ایوان کے بیچ میں آکر ہنگامہ آرائی کرنے لگے اور نعرے بازی کی۔ اگروال نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے ، لیکن اس دوران بھی اراکین کا ہنگامہ جاری رہا۔

ہنگامہ آرائی کے درمیان پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت منی پور کے معاملے پر بحث کراناچاہتی ہے، لیکن اپوزیشن اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسلسل یہ واضح کر رہی ہے کہ وہ اس معاملے پر بحث کرانے کے لیے تیار ہے۔

صدرنشیں نے اراکین کو پرسکون رہنے، مفاد عامہ کے مسائل پر بحث کرنے اور اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی اپیل کی، لیکن مشتعل اراکین نے ان کی ایک نہ سنی۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر مسٹر اگروال نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔

قبل ازیں جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوالات شروع کیا، اپوزیشن اراکین نے نعرے لگانے شروع کردیئے اور پلے کارڈز لے کر ہنگامہ کیا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت اپوزیشن کے مطالبے کے مطابق منی پور کے معاملے پر بحث کرانے کے لیے تیار ہے، لیکن ان کی یقین دہانی کا اراکین پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ہنگامہ جاری رہنے پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔

a3w
a3w