منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے ملی مشروط ضمانت
عدالت عظمیٰ نے سسودیا کو دیگر شرائط کے ساتھ ضمانت دی جس میں ان کا پاسپورٹ سرینڈر کرنا، ہر پیر کو متعلقہ تفتیشی افسر کو رپورٹ کرنا، گواہوں کو متاثر نہ کرنا اور 10 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پیش کرنا شامل ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی کے مبینہ ایکسائز پالیسی گھپلے میں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الگ الگ معاملات میں کے الزام میں ملزم عام آدمی پارٹی (عاپ) کے سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو مشروط ضمانت دے دی۔
سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کو ضمانت دیتے ہوئے، جو 17 ماہ سے دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں، جسٹس بی آر گوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے کہا’’…سسودیا کو مقدمے کی سماعت کےبغیر غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔ یہ ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے…‘‘
عدالت عظمیٰ نے مسٹر سسودیا کو دیگر شرائط کے ساتھ ضمانت دی جس میں ان کا پاسپورٹ سرینڈر کرنا، ہر پیر کو متعلقہ تفتیشی افسر کو رپورٹ کرنا، گواہوں کو متاثر نہ کرنا اور 10 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پیش کرنا شامل ہے۔
بنچ نے سسودیا کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت کو سزا کے طور پر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا کہ ٹرائل میں تاخیر کے لیے ملزمان بھی ذمہ دار ہیں۔
بنچ نے اس سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے سسودیا کے خلاف کئے گئے منفی تبصروں کو بھی خارج کر دیا۔سپریم کورٹ سے دونوں معاملات میں ضمانت ملنے کے بعد اب سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کے جیل سے باہر آنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کو 26 فروری 2023 کو دہلی کی اب منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی 2021-22 کے معاملے میں مبینہ گھپلے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انہیں باضابطہ طور پر 9 مارچ 2023 کو ایکسائز پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا۔
سسودیا، جو مرکزی تفتیشی ایجنسیوں اور عدالتی احکامات دونوں کی گرفتاری کے بعد عدالتی حراست میں دہلی کی سینٹرل جیل میں بند ہیں، نے 28 مارچ کو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
بڑی راحت ملنے کی امید میں ملزم سسودیا نے سپریم کورٹ کے سامنے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ وہ 17 ماہ سے حراست میں ہیں اور متعلقہ کیس کی سماعت سست رفتاری سے چل رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دلیل دی تھی کہ مقدمہ اسی رفتار سے چل رہا ہے جس رفتار سے اکتوبر 2023 میں چل رہا تھا۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے عرضی گزار مسٹر سسودیا نے سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ درج کئے گئے دونوں معاملوں میں ضمانت کی درخواست کی تھی۔ یہ معاملہ دہلی کی ایکسائز پالیسی 2021-22 سے متعلق ہے، جسے تنازعہ بڑھنے کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ، دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملوں میں ان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
سپریم کورٹ نے مسٹر سسودیا کی نظرثانی کی درخواست اور کیوریٹیو پٹیشن کو بھی مسترد کر دیا تھا۔درخواست گزار نے اپنی نمٹا ئی گئی درخواست کو بحال کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں نئی درخواست دائر کی تھی۔
خصوصی عدالت نے مارچ میں مسٹر سسودیا کی ضمانت کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ وہ بادی النظر میں اس مبینہ گھپلے کے ’’ماسٹر مائنڈ‘‘ ہیں۔ان پر دہلی حکومت میں اپنے اور اپنے ساتھیوں کو تقریباً 100 کروڑ روپے کی پیشگی رشوت کی مبینہ ادائیگی سے متعلق مجرمانہ سازش میں ’’سب سے اہم رول ‘‘ ادا کرنے کا الزام ہے۔