مشرق وسطیٰ

خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد فلسطینی زخمی

جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس شہر میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

غزہ: جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس شہر میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں مزید 27 فلسطینی شہید
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ

دوسری طرف اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہر 10 میں سے 9 افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے آج ژنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کے روز بغیر کسی وارننگ کے ناصر اسپتال کے نزدیک ایک رہائشی مکان اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی سے تعلق رکھنے والے اسکول پر حملہ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ جس علاقے پر حملہ کیا گیا تھا اس کو پہلے اسرائیلی فورسز نے محفوظ علاقہ قرار دیا تھا۔

ناصر ہسپتال کے طبی ذرائع نے آج بتایا، "حملے میں شدید زخمی ہونے والوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔” اس واقعے کے حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے بدھ کو ایک پریس بیان میں کہا کہ اس کی آپریشنل سرگرمیاں پوری غزہ کی پٹی میں جاری ہیں۔

دوسری طرف اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں ہر دس میں سے نو افراد نے کم از کم ایک مرتبہ بے گھر ہونے کی تکلیف اٹھائی ہے۔

مقبوضہ فلسطین اراضی میں انسانی امور سے متعلق رابطہ کاری دفتر کے ڈائریکٹر اینڈریا ڈی ڈومینیکو کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں تقریبا 19 لاکھ افراد بے گھر ہونے پر مجبور کر دیے گئے۔

بیت المقدس میں موجود ڈی ڈومینیکو نے نیویارک اور جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "پہلے ہمارا اندازہ تھا کہ ایسے 17 لاکھ افراد ہیں تاہم اس کے بعد رفح آپریشن ہوا اور وہاں بے گھر افراد کی اضافی تعداد سامنے آئی۔ پھر ہم نے شمال میں بھی کارروائیاں دیکھیں جن کے نتیجے میں لوگوں کی منتقلی ہوئی”۔

ڈی ڈومینیکو کے مطابق ان اعداد و شمار کے علاوہ ایسے لوگ ہیں جن کے اندیشے اور شکوے ہیں۔ شاید یہ لوگ خواب اور امیدیں رکھتے تھے مگر افسوس کہ یہ دھیرے دھیرے ختم ہو رہا ہے۔

اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے غزہ کی پٹی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔ وہاں انسانی امور سے متعلق رابطہ کاری دفتر کے اندازے کے مطابق محصور علاقے کے شمالی حصے میں 3 سے 3.5 لاکھ کے درمیان افراد رہ رہے ہیں۔ یہ لوگ جنوبی حصے کی جانب نہیں جا سکے۔

مزید یہ کہ سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد رواں سال مئی میں رفح کی راہ داری بند ہونے سے پہلے تک تقریبا 1 لاکھ 10 ہزار افرد غزہ کی پٹی سے مصر کوچ کر جانے میں کامیاب ہوئے۔ ان میں بعض لوگ مصر میں رہ گئے اور بقیہ افراد دیگر ممالک منتقل ہو گئے۔

a3w
a3w