حیدرآباد

کے ٹی آر نے واشنگٹن میں 30 سے زائد کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقات کی

کے ٹی راما راؤ نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ورنگل، کریم نگر، کھمم اور محبوب نگر میں آئی ٹی ٹاور س کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ سدی پیٹ میں زیر تعمیر آئی ٹی ٹاور کا عنقریب افتتاح کیا جائے گا۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ جو ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں، نے آج تلنگانہ کے زمرہ دوم کے شہروں میں آئی ٹی کمپنیز کے قیام کیلئے واشنگٹن میں 30 سے زائد کمپنیز کے سی ای او ز سے ملاقات کی۔

متعلقہ خبریں
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
پارچہ صنعت کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت: کے ٹی آر
22جنوری کو رام مندر کا افتتاح،واشنگٹن میں ایک ماہ طویل تقاریب کا آغاز
انتخابی ضابطہ اخلاق، بغیر اجازت جلسہ کو روک دیا گیا
بی جے پی قائدین سے کے ٹی آر کی ملاقات

کے ٹی راما راؤ نے حکومت تلنگانہ کی جانب سے زمرہ دوم کے شہروں میں انفارمیشن ٹکنالوجی صنعت کو فروغ دینے کے لئے کئے جارہے اقدامات سے واقف کراتے ہوئے امریکی کمپنیوں کو زمرہ دوم کے شہروں میں اپنی سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مشورہ دیا۔

 کے ٹی راما راؤ نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ورنگل، کریم نگر، کھمم اور محبوب نگر میں آئی ٹی ٹاور س کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ سدی پیٹ میں زیر تعمیر آئی ٹی ٹاور کا عنقریب افتتاح کیا جائے گا۔ جبکہ نظام آباد اور نلگنڈہ میں آئی ٹی ٹاورس کی تعمیر آخری مراحل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں حکومت کی جانب سے عادل آباد کیلئے بھی آئی ٹی ٹاور منظور کیا گیا ہے۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی نے کہا کہ حکومت3D نظریہ، Decongest Decabonice اورDecenlralise پر عمل کررہی ہے تاکہ شہر حیدرآباد کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی آئی ٹی صنعت کو فروغ دیا جاسکے۔

 مقامی عوام کو اپنے اپنے شہروں میں روزگار حاصل کرسکے۔ انہوں نے ورنگل، کریم نگر اور کھمم میں آئی ٹی ٹاورس کی تعمیر کے بعد درج شرح ترقی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا میابی کی وجہ سے حکومت ریاست بھر میں آئی ٹی صنعتوں کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ انہوں نے کئی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ ثمر آور گفتگو کی اور کئی کمپنیوں نے نظام آبادت سدی پیٹ اور نلگنڈہ میں اپنے دفاتر قائم کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ یاد داشت مفاہمت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد زمرے دوم شہروں کے آئی ٹی مراکز میں 2500 روزگار کے مواقع دستیاب ہوں گے اور بالواستہ طور پر 10,000 افراد کو روزگار ملے گا۔