مہاراشٹرا کا طالب علم روس میں غرقابی سے قبل ویڈیو کال پر تھا
روس کے دریائے وولخوف میں غرقاب ہونے والے چار ہندوستانی طلباء میں شامل ذیشان اشفاق پنجری‘ ڈوبنے سے قتل والدین کے ساتھ ویڈیو کال پر تھا۔
جلگاؤں: روس کے دریائے وولخوف میں غرقاب ہونے والے چار ہندوستانی طلباء میں شامل ذیشان اشفاق پنجری‘ ڈوبنے سے قتل والدین کے ساتھ ویڈیو کال پر تھا۔
خاندان کے ایک رکن نے یہ بات کہی۔ایک عہدیدار کے مطابق ہرشل اننت راؤ، دیسالے، ذیشان اشفاق پنجری، ضیاء فیروز پنجری اور ملک غلام غوث محمد یعقوب جو یاروسلاو دی وائز نوگوروڈ یونیورسٹی کے طالب علم تھے وولخوف دریا کے کنارے چہل قدمی کررہے تھے۔ پھر وہ پانی میں داخل ہوئے۔ ایک اور طالبہ نشا بھوپیش سوناونے بچ گئیں۔
وہ اب زیرعلاج ہے۔ جلگاؤں ضلع کے کلکٹر آیوش پرساد نے کہا کہ لاشوں کو ہندوستان لانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ ذیشان اور ضیاء بھائی تھے اور ان کا تعلق جلگاؤں کے املنیر سے تھا۔
ہرشل دیسالے کا تعلق جلگاؤں ضلع کے بھڈگاؤں سے تھا۔ جب وہ وولخوف دریا میں داخل ہوئے تو ذیشان نے اپنے خاندان کو ویڈیو کال کیا۔ اس کے والد اور دیگر ارکان خاندان ذیشان سے پانی سے باہر نکلنے کو کہہ رہے ہیں کہ ایک تیز لہر انہیں بہالے گئی۔“ خاندان کے ایک رکن نے میڈیا سے یہ بات کہی۔
روس میں ہندوستانی سفیر کو اپنے پیغام میں یونیورسٹی کے انتظامیہ نے اس سانحہ پر اظہار تعزیت کیا۔ یونیورسٹی کے عہدیدار نے کہا کہ طلباء شام میں فاضل وقت میں وولخوف دریا کے قریب ٹہل رہے تھے۔ یہ سانحہ حادثاتی اور غیرمتوقع تھا۔نیشا بھوپیش سوناونے بچ گئی۔
اب وہ میڈیکل اسٹاف کی نگرانی میں ہے۔ یونیورسٹی کے نمائندوں کی ا س کی حالت پر قریبی نظر ہے اور اس کی ہرممکن مدد کررہے ہیں۔ یونیورسٹی نے فوری والدین کو اطلاع دی اور فی الحال روسی وفاق میں تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ قریبی طور پر کام کررہے ہیں۔
یونیورسٹی نے ہندوستانی سفیر سے طلباء کی لاشوں کو ہندوستان بھیجنے میں مدد کی درخواست کی ہے۔ یہ طلباء جن میں دو لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں اور جن کی عمر18سے 20سال ہے ویلیکی نووگوروڈ شہر کی یونیورسٹی میں زیرتعلیم تھے۔
روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک طالبہ مشکل میں تھی جسے بچانے کی کوشش اس کے چار ساتھیوں نے کی۔ مگر اس کوشش میں تین طلباء غرقاب ہوگئے۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں ہندوستانی قونصل خانہ نے کہا کہ یہ طلباء یونیورسٹی میں طب کی تعلیم حاصل کررہے تھے۔