کرناٹک

معشوقہ کے ساتھ شادی، قاتل کی پیرول منظور‘ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ

سرکاری وکیل نے تاہم عدالت سے کہا کہ شادی کے لیے پیرول پر رہا کرنے کا کوئی قانون نہیں ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اگر کسی اور کی شادی میں مجرم شرکت کرنا چاہے تو یہ معاملہ الگ ہوتا۔ تاہم جسٹس ایم ناگاپرسنا نے اسے غیرمعمولی صورت حال تصور کیا جس میں مجرم آنند کی پیرول ضروری ہے۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک معاملے کو غیرمعمولی حالات تصور کرتے ہوئے جیل حکام کو کو ہدایت دی کہ وہ ایک مجرم کو اپنی معشوقہ کے ساتھ شادی کرنے لیے 15دن کی پیرول پر رہا کرے۔ قتل کیس میں 10 سال سزا کاٹ رہے مجرم کی ماں اور معشوقہ اس خدشہ سے عدالت سے رجوع ہوئے کہ معشوقہ کی شادی کسی اور سے ہوسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
نرملا سیتارمن کے خلاف تحقیقات پر کرناٹک ہائی کورٹ کی روک
پولیس کانسٹبل کو معشوقہ نے زندہ جلادیا
چھوٹا راجن کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید

سرکاری وکیل نے تاہم عدالت سے کہا کہ شادی کے لیے پیرول پر رہا کرنے کا کوئی قانون نہیں ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اگر کسی اور کی شادی میں مجرم شرکت کرنا چاہے تو یہ معاملہ الگ ہوتا۔ تاہم جسٹس ایم ناگاپرسنا نے اسے غیرمعمولی صورت حال تصور کیا جس میں مجرم آنند کی پیرول ضروری ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل سرکاری وکیل کے مطابق جیل کے قواعد کی شق636 کے تحت پیرول کے حصول کے مقاصد محروس کو رہائی کے فائدے کو یقینی نہیں  بناتے۔ جیل قواعد کی شق 636 کی ذیلی شق12ادارہ کے سربراہ کوکسی اور غیرمعمولی حالات میں پیرول عطا کرنے کا اختیار تمیزی دیتے ہیں۔

 لہٰذا عدالت کی رائے  میں یہ پیرول عطا کرنے کے لیے غیرمعمولی حالات ہوں گے۔“ آنند کی ماں رتنماں اور معشوقہ نیتا جی درخواست کے ساتھ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ اپنی درخواست میں 30سالہ نیتا نے دعویٰ کیا کہ اس کی کسی اور کے ساتھ شادی کردی جاسکتی ہے اور اسی لیے آنند کو اس سے شادی کرنے پیرول عطا کی جانی چاہیے۔

اس نے دعویٰ کیا کہ وہ نو سالوں سے آنند سے محبت کرتی ہے۔ اسے قتل کے لیے عمر قید کی سزا دی گئی اور بعد ازاں اسے گھٹا کر 10سال کردیا گیا۔ وہ چھ سال کی سزا کاٹ چکا ہے۔ عدالت نے مجرم کی ماں اور اس کی معشوقہ کے وکیل کی دلیل قبول کرلی۔

عدالت نے کہا کہ ہماری دلیل ہے کہ قیدی کی رہائی لازمی ہے ورنہ وہ اپنی زندگی کی محبت سے محروم ہوجائے گا۔ جیل میں  رہ کر وہ اپنی معشوقہ کی کسی اور شادی کی اذیت برداشت نہیں کرسکتا، اسی لیے کسی شرط پر ہنگامی پیرول طلب کی جو قیدی پر لاگو ہوتی۔

“ عدالت نے محابس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، سنٹرل جیل، پرپنا اگرہرا اور چیف سپرنٹنڈنٹ پولیس کو درخواست گزاروں کی نمائندگی پر غور کرنے اور قیدی آنند کو 5/ اپریل2023 کی شام سے 20-04-2023 کی شام تک پیرول پر رہا کرنے کی ہدایت دی۔

 انہیں عموماً عائد ہونے والی سخت شرائط بھی لاگو کرنے کی ہدایت دی تاکہ قیدی کی واپسی کو یقینی بنایا جاسکے اور یہ کہ وہ پیرول کی مدت کے دوران کوئی اور جرم نہ کرسکے۔“