میڈیکل طالبہ کا اقدام خودکشی: طالب علم سیف کیخلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ
ورنگل پولیس نے آج کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکو دھراوتی پریتی کو اس کے سینئر ایس اے سیف نے بظاہر نشانہ بنا کر اسے ہراساں کیا جس کی وجہ سے پی جی میڈیکل کی طالبہ نے خودکشی کی کوشش کی۔

حیدرآباد: ورنگل پولیس نے آج کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکو دھراوتی پریتی کو اس کے سینئر ایس اے سیف نے بظاہر نشانہ بنا کر اسے ہراساں کیا جس کی وجہ سے پی جی میڈیکل کی طالبہ نے خودکشی کی کوشش کی۔
پولیس نے جمعہ کے روز بتایا کہ کاکتیہ میڈیکل کالج کے شعبہ انستھیسیا میں پی جی سال اول کی طالبہ پریتی نے مبینہ طور پر انجکشن لے کر خودکشی کی کوشش کی۔ وہ نمس میں زندگی کی لڑائی لڑرہی ہیں۔
سیف کی گرفتاری کے چند گھنٹوں کے بعد ورنگل پولیس کمشنر اے وی رنگاناتھ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیف کے خلاف لڑکی کو خودکشی کی کوشش کیلئے مجبور کرنے، آٹراسٹی اور انسداد ریاگنگ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
پولیس کاروائی کی مدافعت کرتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ ریاگنگ کے دوران توہین آمیز رویہ بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات صاف ہے کہ سیف، نشانہ (ٹارگٹ) بنا کر لڑکی کو ہراساں کررہا تھا۔واٹس ایپ گروپ میں اُس نے طالبہ کے خلاف توہین آمیز ریمارکس بھی کئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس، شعبہ انستھیسیا کے پی جی سال اول اور دوم کے طلبہ کے واٹس ایپ گروپ کا ڈاٹا حاصل کرلیا ہے۔ کیس شیٹ کے بارے میں 18فروری کو سیف نے واٹس ایپ گروپ پر چند ریمارکس کئے تھے۔ پریتی نے سیف کو ایک نجی پیام روانہ کرتے ہوئے اس کے تبصرہ کو نامناسب قرار دیا تھا۔
طالبہ نے اپنے دیگر ساتھیوں کو بتایا کہ سیف نے یہ ریمارک کیا کہ ”آپ کے پاس دماغ نہیں ہے“۔یہ بتاتے ہوئے کہ کالج میں باس کلچر ہے جہاں جونیر وں کو سینروں سے سر کہہ کر مخاطب کرنا چاہئے۔ پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ طالبہ کا سوال سیف کو پسند نہیں آیا ہوگا۔ 20 فروری کو پریتی نے اپنے والد نریندر سے ہراسانی کے بارے میں شکایت کی۔ انہوں نے اس مسئلہ کو پولیس اور صدر شعبہ سے رجوع کیا۔
21 فروری کو پریتی اور سیف سے علیحدہ، علیحدہ بات چیت کی گئی۔ سیف نے طالبہ کو ہراساں کرنے کی تردید کی جبکہ لڑکی پریتی کو ایسا محسوس ہونے لگا کہ اسے ہراساں کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹروں اور صدور شعبہ نے پولیس کو بتایا کہ یہ حرکت قلب بند ہونے کا بھی معاملہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے پولیس کو بتایاکہ پریتی کو تھائراڈ جیسے صحت کے مسائل درپیش تھے۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ لڑکی نے چند انجکشن لئے ہیں ہم کسی بھی نتیجہ پر نہیں پہنچ پائے لیکن ہم بات چیت سے،کیا ہوا ہے، اس سے یہ سمجھتے سکتے ہیں کہ ممکنہ طور پر یہ خودکشی کا معاملہ ہوسکتا ہے۔ رنگاناتھ نے مزید کہا کہ پریتی کو انستھیسیا ایمرجنسی کٹ دی گئی تھی۔
اس میں Succinyl Choline انجکشن کی مہر، بند تھی۔ پریتی نے گوگل پر سرچ کیا تھا کہ ایک صحت مند شخص اگرSuccinyl Cholineانجکشن لے تو کیا ہوگا، اس انجکشن کے جسم پر کونسے اثرات مرتب ہوں گے۔
کمشنر پولیس نے کہا کہ اس کٹ میں دو انجکشن کھلے ہوئے تھے۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ لڑکی نے فنیٹا نائل لیا ہوگا۔ سرجری کے بعد یہ انجکشن درد کو رفع کرنے میں لیا جاتا ہے۔ ہم ٹاکسی کولوجی رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں۔ پولیس کمشنر ورنگل نے یہ بات بتائی۔