حیدرآباد

آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں بہادر کی 56 ویں برسی

سیکولرازم کی روایت کو جس کی پیروی آصف جاہی حکمرانوں نے کی تھی، نظام ہفتم نے اپنے دور حکومت میں اچھی طرح برقرار رکھا جو اس حقیقت سے عیاں ہے کہ آج یہاں بہت سے لوگ جمع ہیں۔

حیدرآباد: آصف سابع نواب میر عثمان علی خان بہادر کی 56 ویں برسی آج منائی گئی۔ سیکولرازم کی روایت کو جس کی پیروی آصف جاہی حکمرانوں نے کی تھی، نظام ہفتم نے اپنے دور حکومت میں اچھی طرح برقرار رکھا جو اس حقیقت سے عیاں ہے کہ آج یہاں بہت سے لوگ جمع ہیں۔

ہم چیف منسٹر تلنگانہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جدید حیدرآباد معمار کے طور پر ساتویں نظام میر عثمان علی خان جاہ بہادر کے وصال کے دن24فروری کو ریاستی حکومت، تعطیل کا اعلان کرے۔ نواب میر عثمان علی خان بہادر کی بلیوبک پراپرٹیز کی حفاظت کے لئے جس کے لئے ہم نے حال ہی میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کوخط لکھ کر ان سے تجاوزات اور ہماری جائیدادوں کی غیر قانونی فروخت کو روکنے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی کی انکوائری کی درخواست کی ہے۔

آصف سابع کے پوترے نواب نجف علی خان نے کہا کہ میرے دادا نواب میر عثمان علی خان بہادر نظام ہفتم ایک مذہبی روادار اور مہربان حکمراں کی اعلیٰ مثال تھے۔ خطہ دکن میں ان کی خدمات آج تک بے مثال ہیں۔

ان کی رہنمائی اور حکمرانی میں تیار کردہ بیشتر خدمات آج بھی استعمال میں ہیں اور عام لوگوں کو یاد ہیکہ وہ ایک رحم دل حکمراں تھے جنہوں نے حیدرآباد کو ایک جدید شہر بنانے میں بہت زیادہ تعاون کیا۔

ہم نے نظام ہفتم کی طرف سے بنائی گئی 62وقف املاک کی موجودہ صورتحال جاننے کیلئے سکریٹری نظام اوقاف کمیٹی کو ایک خط بھی لکھا ہے۔ قبل ازیں خانوادہ آصف جاہی کی جانب سے میر عثمان علی خان جاہ بہادر کی مزار (مسجد جودی کنگ کوٹھی) پر چادر گل چڑھائی گئی۔