شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

متھرا کی شاہی عیدگاہ میں جل ابھیشیک کرنے جارہی میرا ٹھاکر کو پولیس نے روک لیا (ویڈیو)

 انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور پورے علاقے کو سپر زونز، زونز اور سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جائے پیدائش کے مندروں میں آنے والے عقیدت مندوں کو معمول کے مطابق چیکنگ کے بعد ہی داخلہ دیا جا رہا ہے۔

متھرا: بابری مسجد انہدام کی برسی پر جمعہ کو متھرا کی شاہی مسجد عیدگاہ میں جل ابھیشیک کرنے جا رہی اکھل بھارت ہندو مہاسبھا (مہیلا مورچہ) آگرہ کو پولیس نے راستے میں روک دیا۔ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا (مہیلا مورچہ) آگرہ کی میرا راٹھور اپنے ساتھ یمنا کا پانی اور لڈو گوپال لے کر شاہی مسجد عیدگاہ کی طرف جارہی تھی۔

متعلقہ خبریں
رام مندر جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ : موہن بھاگوت
عبادت گاہوں سے متعلق عدالتوں کے فیصلے اور حکومت کا رویہ تشویشناک : امیر شریعت
بابری مسجد کیلئے جدوجہد جاری رہے گی: سعید آباد خواتین

پولیس سپرنٹنڈنٹ سٹی اروند کمار نے کہا کہ اسے راستے میں روک دہا گیا اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی کوئی نئی روایت شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جن لوگوں نے آج ایسے ہی کچھ پروگرام منعقد کرنے کا ارادہ کیا تھا ان سے بات ہوگئی ہے اور انہوں نے اپنے پروگرام ملتوی کر دیے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور پورے علاقے کو سپر زونز، زونز اور سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جائے پیدائش کے مندروں میں آنے والے عقیدت مندوں کو معمول کے مطابق چیکنگ کے بعد ہی داخلہ دیا جا رہا ہے۔

شری کرشن کی جائے پیدائش پر واقع دونوں مذہبی مقامات کے آس پاس کے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور نماز کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔