حیدرآباد

بابری مسجد کیلئے جدوجہد جاری رہے گی: سعید آباد خواتین

عیدگاہ اجالے شاہ ؒپر بابری مسجد کی دوبارہ اسی جگہ تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے قنوت نازلہ کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حیدرآباد: سعیدآباد کی خواتین نے بابری مسجد کو اسی مقام پر تعمیر تک جدوجہد جاری رکھنے کا علان کیا۔ عیدگاہ اجالے شاہ ؒپر بابری مسجد کی دوبارہ اسی جگہ تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے قنوت نازلہ کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں
رام مندر جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ : موہن بھاگوت
عبادت گاہوں سے متعلق عدالتوں کے فیصلے اور حکومت کا رویہ تشویشناک : امیر شریعت

اللہ تعالیٰ سے مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر نو کے لئے طاقت دینے اور مسجد کی شہادت میں ملوث خاطیوں کو مناسب سزا دینے کے لئے دعا کی گئی۔ اس اجتماع کے دوران سعیدآباد کی خواتین نے اعلان کیا کہ وہ اسے محض ایک مسجد کا مسئلہ نہیں سمجھتے بلکہ مسلمانوں کے ایمان اور شناخت کا مسئلہ سمجھتے ہیں۔

خواتین نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور ہندوستانی مسلمانوں کے تاریخی موقف اور متفقہ فیصلہ کو دہرایا کہ بابری مسجد ایک مسجد تھی اور قیامت تک مسجد رہے گی۔

ہمارے تاریخی موقف کی بنیاد اللہ تعالیٰ کا یہ اعلان ہے کہ ایک بار جب مسجد بن جائے تو اس کی حیثیت کسی حالت میں نہیں بدلی نہیں جا سکتی، اس لئے تقریباً 27 سال قبل ایودھیا میں جس ڈھانچہ کو گرایا گیا وہ بابری مسجد تھی اور قیامت تک مسجد ہی رہے گی اور اس کی تعمیر نو کرنا مسلمانوں کا فریضہ ہے۔

خواتین نے کہا ہمارا یہاں جمع ہونے کا مقصد اللہ کے حضور دعا کرنا ہے کہ وہ ہماری غفلت اور لاپرواہی کو درگزر اور معاف کردے۔ ہم نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ بابری مسجد کو دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے ہمارے حوصلے بلند کرے اور اس کو گرانے والوں کوقرار واقعی سزا دے۔

اس موقع پر ہم نے عہد کیا کہ ہماری جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک بابری مسجد کو اسی جگہ پرپوری شان و شوکت کے ساتھ تعمیر نہیں کیا جاتا۔

a3w
a3w