جموں و کشمیر

میرواعظ کو 5 ماہ بعد جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت

صدرنشین حریت کانفرنس میرواعظ عمر فاروق کو 5 ماہ بعد جمعہ کے دن سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے دیا گیا۔

سری نگر: صدرنشین حریت کانفرنس میرواعظ عمر فاروق کو 5 ماہ بعد جمعہ کے دن سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے دیا گیا۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
و قارآباد میں مساجد کمیٹی و میلا د کمیٹی کے زیر اہتمام وقف تریمی قانون کیخلاف زبردست احتجاجی ریلی
میرواعظ عمر فاروق، نظربند
سری نگر کی جامع مسجد میں آٹھویں جمعہ کو بھی نماز نہ ہوسکی
جامع مسجد سری نگر میں مسلسل پانچویں جمعہ کو نماز کی اجازت نہیں
جامع مسجد سری نگر میں چوتھے جمعہ بھی نماز کی اجازت نہیں

ایک عہدیدار نے کہا کہ میرواعظ کو آج دوپہر شہر کے نگین علاقہ میں ان کے بنگلہ سے باہر نکلنے دیا گیا۔ بنگلہ سے باہر آنے کے بعد میرواعظ شہر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع جامع مسجد پہنچے جہاں انہوں نے جمعہ کی نماز پڑھی۔

دفعہ 370 کی برخاستگی کے بعد اگست 2019 میں میرواعظ کو گھر پر نظربند کردیا گیاتھا۔ 4 سال بعد انہیں گزشتہ برس ستمبر میں رہا کردیا گیا تھا اور چند جمعے جامع مسجد جانے دیا گیا۔

غزہ پٹی میں اسرائیل کے حملہ کے خلاف احتجاج کے مدنظر انہیں پھر سے نظربند کردیا گیا تھا۔ میرواعظ اس کے خلاف جموں وکشمیر و لداخ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔

عدالت نے 21 فروری کو مرکزی زیرانتظام علاقہ کے نظم ونسق کو جواب داخل کرنے کا آخری موقع دیا تھا۔