حیدرآباد

ٹپہ چبوترہ: مالی تنگی سے پریشان مسلم شخص کی برقی تار پکڑ کر خودکشی

آٹو فینانس کی قسطیں اور دیگر قرضوں کے سلسلہ میں وہ پریشانی کا شکار تھے اور ان کی واپس ادائیگی میں انہیں بڑی پریشانیوں کا سامنا تھا جس کے باعث وہ مایوسی کا شکار ہوگئے تھے۔

حیدرآباد: شہر کے علاقہ ٹپہ چبوترہ پولیس اسٹیشن حدود میں مالی مشکلات کا شکار اور قرضوں کے بوجھ سے تنگ آکر ایک مسلم شخص نے برقی تاروں کو پکڑ کر خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ چہارشنبہ اور جمعرات کی درمیانی شب پیش آیا۔

متعلقہ خبریں
قرض کالالچ دے کر عوام کو ٹھگنے کے واقعات میں اضافہ
کاروں کی خریداری کیلئے بینکوں سے قرض کے حصول میں دھوکہ دہی

تفصیلات کے مطابق نٹراج نگر ٹپہ چبوترہ کے رہنے والے 42 سالہ محمد جاوید آٹو ڈرائیور بتائے جاتے ہیں۔ انہوں نے فینانس پر آٹو رکشا خریدا تھا اور اس کے علاوہ دیگر قرضے بھی لے رکھے تھے۔

آٹو فینانس کی قسطیں اور دیگر قرضوں کے سلسلہ میں وہ پریشانی کا شکار تھے اور ان کی واپس ادائیگی میں انہیں بڑی پریشانیوں کا سامنا تھا جس کے باعث وہ مایوسی کا شکار ہوگئے تھے۔

چہارشنبہ کی شب وہ معمول کے مطابق گھر واپس ہوئے اور کھانا کھانے کے بعد اپنی بیوی سے کہا کہ وہ باہر جارہے ہیں اور اب کبھی بھی واپس نہیں آئیں گے۔ یہ کہہ کر وہ گھر سے نکلے اور ٹپہ چبوترہ میں ایک جم کے قریب واقع ٹرانسفارمر کے قریب پہنچے۔

اس کے بعد وہ وہاں موجود ایک ہارڈویر شاپ کی دیوار پر چڑھ گئے جبکہ دوسری طرف ایک گول گپے (پانی پوری) والا یہ سب دیکھ رہا تھا۔ اس نے بعد میں بتایا کہ اس نے سوچا کہ کوئی الیکٹریشن کسی خرابی کو دور کرنے کے لئے دیوار پر چڑھا ہوگا۔ تاہم دیکھتے ہی دیکھتے جاوید نے ٹرانسفارمر کے برقی تاروں کو پکڑ لیا جن میں کرنٹ دوڑ رہا تھا۔

انہیں برقی کے زوردار جھٹکے لگے جس کے ساتھ ہی وہ نیچے گر پڑے۔ یہ دیکھ کر آس پاس کے کئی لوگ دوڑ پڑے اور جاوید کو اٹھاکر قریبی دواخانہ منتقل کیا جہاں ڈاکٹر نے انہیں مردہ قرار دیا۔

اطلاع ملنے پر ٹپہ چبوترہ پولیس اسٹیشن کے پولیس عہدیدار مقام واقعہ پہنچ گئے اور تفصیلی جائزہ لینے کے بعد محمد جاوید کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے عثمانیہ دواخانہ کے مردہ خانہ منتقل کردیا۔ ایک مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

محمد جاوید کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بچے ہیں۔

a3w
a3w