شمشیر گنج کے اسکول میں ایپا بھکتوں کی شرانگیزی،طلبہ کے جھگڑے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش ناکام
یہ واقعہ اسکول کے احاطہ میں پیش آیا اور کچھ دیر کیلئے کشیدگی پھیل گئی اور عوام میں غلط فہمی پیدا ہوگئی تھی۔ اس دوران ایپا سوامی کے بھکتوں کے اسکول میں داخلہ کے انتظامیہ نے چند طلبہ کو گھر جانے کی اجازت دے دی۔
حیدرآباد: شہر کے شمشیر گنج علاقہ میں ایک اسکول میں ایک چھوٹے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی مگر اس کوشش کو ساوتھ زون کے ڈپٹی کمشنر نے ناکام بنادیا۔ پولیس ذرائع کے بموجب شمشیر گنج کے ایک اسکول میں چھوٹی سی بات پر چند طلبہ نے اپنے ایک ساتھی کو زدو کوب کیا۔
اتفاقی طورپر وہ طالب علم ایپا سوامی کا مال ڈالا ہوا تھا۔ متاثرہ طالب علم کی شکایت پر ایپا سوامی کے کئی بھکت اسکول میں جمع ہوکر حملہ آور طالب علم کو پکڑ کر اسے زدو کوب کرنے کی کوشش کی۔
یہ واقعہ اسکول کے احاطہ میں پیش آیا اور کچھ دیر کیلئے کشیدگی پھیل گئی اور عوام میں غلط فہمی پیدا ہوگئی تھی۔ اس دوران ایپا سوامی کے بھکتوں کے اسکول میں داخلہ کے انتظامیہ نے چند طلبہ کو گھر جانے کی اجازت دے دی۔ تاہم یہ طلبہ اپنے گھر ہی پہونچے تو ان کے والدین اسکول پہونچ گئے اور اپنے بچوں کے بارے میں دریافت کرنے لگے۔
اس موقع پر ایپا سوامی کے بھکتوں نے اسکول کے احاطہ میں جئے شری رام کے نعرے بلند کرتے ہوئے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی۔ تاہم ساوتھ زون کے ڈپٹی کمشنر پولیس اسنیہا مہرا نے اسکول پہنچ کر وہاں کے حالات کا جائزہ لیا اور طلبہ کے والدین سے بات کی اور ہجوم کو منتشر کردیا۔
اسسٹنٹ کمشنر پولیس سی ایچ چندر شیکھر اور انسپکٹر وی سرینواس ریڈی بھی وہاں موجود تھے۔ ایک اور اطلاع یہ بھی ہے کہ کلاسس میں طالبات کو زدو کوب کیا گیا مگر اس کی تصدیق نہیں ہوئی جس طالب علم کو زد وکوب کیا گیا ہے۔ وہ ساتویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔ اس کے لئے ہجوم جمع ہونا تعجب کی بات ہے۔