موبائل فون نے چھین لی مطالعہ کی عادت، علماء کا کتابوں سے رشتہ جوڑنے پر زور
جناب ملک معتصم خان نے کہا کہ بغداد، سمرقند اور اندلس علم و کتاب کے عظیم مراکز تھے اور ان ہی کی علمی روشنی نے دنیا کو رہنمائی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ مثبت سوچ کا ذریعہ بہترین کتاب ہے اور سوشل میڈیا کے عام ہونے کے باوجود بھی کتابوں کی اہمیت ہمیشہ قائم رہے گی۔
حیدرآباد: ھدی بک ڈپو پرانی حویلی، حیدرآباد کی جانب سے منعقدہ پانچ روزہ اسلامک بک فیئر کا آغاز آج شان دار طریقے سے ہوا۔ اس افتتاحی تقریب میں صدر کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی، نائب امیر جماعت اسلامی ہند جناب ملک معتصم خان، امیر امارت ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ، خطیب شاہی مسجد باغ عام مولانا حافظ احسن بن محمد الحمومی، صفا بیت المال انڈیا کے صدر مولانا غیاث احمد رشادی، جمعیت اہل حدیث کے صدر مولانا شفیق عالم جامعی اور دیگر ممتاز علماء و عمائدین شریک ہوئے۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ قرآن و حدیث پر دنیا کی سب سے زیادہ کتابیں لکھی گئی ہیں اور اہل ایمان کا کتابوں سے تعلق لازمی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دینی و علمی کتب ہی ذہنوں کو گہرائی عطا کرتی ہیں۔ مولانا نے کہا کہ نئی نسل کو کتابوں سے جوڑنے کے لیے اسکول، کالج اور مدارس کی سطح پر بھی بک فیئر منعقد ہونے چاہئیں۔
بیرسٹر اسد الدین اویسی نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج سبھی لوگ پڑھنے کے بجائے فون دیکھنے میں مصروف ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے مطالعہ کی عادت ختم ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرطبہ میں ایک زمانہ میں 70 لائبریریاں تھیں جبکہ یورپ میں محض چند ہزار کتابیں موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ "علم میں اضافہ اور مثبت فکر کے فروغ کے لیے مطالعہ بے حد ضروری ہے۔”
جناب ملک معتصم خان نے کہا کہ بغداد، سمرقند اور اندلس علم و کتاب کے عظیم مراکز تھے اور ان ہی کی علمی روشنی نے دنیا کو رہنمائی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ مثبت سوچ کا ذریعہ بہترین کتاب ہے اور سوشل میڈیا کے عام ہونے کے باوجود بھی کتابوں کی اہمیت ہمیشہ قائم رہے گی۔
جناب عبدالباسط شکیل، مینجنگ پارٹنر ھدی بک ڈپو نے کہا کہ ادارہ گزشتہ 25 سال سے اسلامی و علمی کتب کی فراہمی کا کام انجام دے رہا ہے اور اس بک فیئر کا مقصد نئی نسل کو کتابوں سے قریب کرنا ہے۔
علماء کرام نے اس موقع پر زور دیا کہ والدین اپنے بچوں میں اردو اور دینی کتب پڑھنے کا ذوق پیدا کریں، کیونکہ کتابیں صرف علم کا ذریعہ نہیں بلکہ تہذیب و تمدن کی آئینہ دار بھی ہیں۔
افتتاحی اجلاس کا آغاز مولانا قاری محمد عبدالباری کی قرأت کلام پاک سے ہوا جبکہ نظامت کے فرائض جناب محمد حسام الدین متین نے انجام دیے۔
اس تقریب میں مقامی اور بیرونی علمائے کرام کے ساتھ کئی سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اختتام پر علماء و قائدین نے بک فیئر کا مشاہدہ کیا اور عوام سے اپیل کی کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس سے استفادہ کریں۔
یہ بک فیئر یکم تا 5 اکتوبر روزانہ صبح 11 بجے تا شب 9 بجے تک ھدی بک ڈپو، پرانی حویلی (روبرو مسجد یکخانہ) پر جاری رہے گا۔