گڈگ: صدر کانگریس ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو زہریلا سانپ قرار دیا ہے۔
مسٹر کھڑگے نے یہاں گجیندر گڑھ تعلقہ کے ناریگل قصبہ میں منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”مودی ایک زہریلا سانپ ہے اور اگر کوئی چکھنا چاہتا ہے کہ یہ زہریلا ہے یا نہیں تو اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ چکھو گے تو مارے جاؤ گے۔ ایسے لیڈروں سے ملک کو بچانے کے لیے سوچنا چاہیے۔
وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا زعفرانی نظریہ ملک کو برباد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا نظریہ کیا ہے؟ آپ کا نقطہ نظر کیا ہے؟ یہ بہت برا ہے اور یہ ملک کو برباد کر رہا ہے۔”
کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ اگر کانگریس کرناٹک میں انتخابات جیتتی ہے تو وہ پورے ملک میں جیت جائے گی کیونکہ اس سے تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کرناٹک میں بدعنوانی عروج پر ہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے گھپلے کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس نے اپنے ہی ایم ایل اے مدل ویروپکشپا، چلومے، پی ایس آئی اور بٹ کوائن گھپلے کرنے والوں کو جیل میں ڈال دیا ہے۔
چیف منسٹر بسواراج بومئی نے پہلے کہا تھا، ”گرفتاریوں کے علاوہ حکومت اور کیا کر سکتی ہے۔ یہ سب سے بڑی سزا ہے جو حکومت کی طرف سے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دی جا سکتی ہے۔
مسٹر کھڑگے کی اس بات کے بعد سیاسی حلقوں میں کافی چرچا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف اس طرح کے ریمارکس کرنے سے کانگریس کو آنے والے دنوں میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ بی جے پی ان پر حملہ کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی ہے۔ ساتھ ہی یہ عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی مہم بھی شروع کردیتی ہے۔
اس سے پہلے بھی مسٹر کھڑگے نے گجرات انتخابات میں وزیر اعظم کا موازنہ راون سے کیا تھا جسے بی جے پی نے بڑا ایشو بنایا تھا اور یہ تبصرہ بھی ریاست میں پارٹی کی تاریخی جیت کی ایک اہم وجہ بن گیا تھا۔
دریں اثنا، بی جے پی کے آئی ٹی سیل انچارج امیت مالویہ نے مسٹر کھڑگے کے تبصرے کے بعد جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تبصرے کانگریس کی مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ واضح ہے کہ وہ کرناٹک انتخابات ہارنے والی ہے۔ انہوں نے کہا، “اب کانگریس صدر نے وزیر اعظم کو زہریلا سانپ کہا ہے۔
یہ سب سونیا گاندھی کے وزیر اعظم کے خلاف ‘موت کا سوداگر’ تبصرہ منظر عام پر آنے کے بعد شروع ہوا تھا اور کہاں ختم ہوا۔ ہم سب جانتے ہیں. کانگریس کس حد تک گرے گی؟ جس طرح مایوسی میں یہ بیان دیا جا رہا ہے، اس سے صاف ہے کہ کانگریس کرناٹک میں ہار رہی ہے۔