مودی اور ریونت ریڈی میں تعلق چھوٹے بھائی بڑے بھائی جیسا: ہریش راو
ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ان ریاستوں کو ترجیحی بنیاد پر فنڈس جاری کر رہی ہے جہاں پر انتخابات ہورہے ہیں جبکہ تلنگانہ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے ریاست کو طبی کالجس دینے سے انکار کیا حالانکہ ملک بھر میں 157 کالجس کی منظوری دی گئی تھی۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیرہریش راو نے ریمارک کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی کے درمیان تعلق چھوٹے بھائی بڑے بھائی جیسا ہے۔
انہوں نے سنگاریڈی ضلع کے نیاکل منڈل کے کئی بی جے پی کارکنان کی ظہیرآباد کے رکن اسمبلی مانک راو کی موجودگی میں بی آرایس میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کانگریس اور بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے ریاست کے لئے کچھ نہیں کیا۔
ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ان ریاستوں کو ترجیحی بنیاد پر فنڈس جاری کر رہی ہے جہاں پر انتخابات ہورہے ہیں جبکہ تلنگانہ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے ریاست کو طبی کالجس دینے سے انکار کیا حالانکہ ملک بھر میں 157 کالجس کی منظوری دی گئی تھی۔
وزیر اعظم کے 2022تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے، بلیٹ ٹرینیں متعارف کرانے اور تمام غریبوں کے لئے رہائش فراہم کرنے کے وعدوں کو یاد کرتے ہوئے، ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے عوام پر بوجھ ڈالا، ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 350 روپے سے بڑھا کر 1,200 روپے اور پٹرول کی قیمت 65 روپے سے بڑھا کر 110 روپے کر دی گئی، ساتھ ہی دیگر کئی اشیا کی قیمتیں بھی بڑھائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے جی ایس ٹی کم کرنے کے دعوے گمراہ کن ہیں، کیونکہ حکومت صرف 2017 میں عائد ٹیکس کو کم کر رہی ہے۔ ہریش راؤ نے ریونت ریڈی پر بھی الزام لگایا کہ کسانوں کو یوریا کا تھیلا حاصل کرنے کے لئے کئی دن قطاروں میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔
بی آر ایس حکومت کے تحت سابق وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ کی قیادت میں تلنگانہ میں زراعت منافع بخش بنانے کی کوششوں کو یاد کرتے ہوئے، ہریش راؤ نے پارٹی کارکنان سے کہا کہ وہ محنت کریں اور متحدہ میدک ضلع میں بیشتر منڈل پریشد اورضلع پریشد نشستوں پرکامیابی حاصل کریں۔