مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ‘’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: سدارمیا
کرناٹک حکومت پر مودی کی تنقید کے بارے میں پوچھے جانے پر، وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا اور ان مثالوں کی طرف اشارہ کیا جہاں مرکزی حکومت ریاست میں مختلف معاملات میں کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔

بیلگاوی (کرناٹک): کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔
بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے مودی کے دعوؤں کی تردید کی اور کہا کہ دہائیوں پر محیط کانگریس کے دور حکومت میں خواتین کے خلاف ایسی کارروائی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے مسٹر مودی کی ایمانداری پر سوال اٹھاتے ہوئے اپنے دور اقتدار میں ادھورے وعدوں اور ادھورے عزائم کا حوالہ دیا۔
وزیر اعظم جیسے ذمہ دار عہدے پر فائز رہتے ہوئے مسٹر مودی کے اس طرح کے بیانات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئےانہوں نے کہا، "کانگریس پارٹی نے پانچ دہائیوں تک ملک پر حکومت کی۔ اس نے کبھی خواتین سے منگل سوتر چھیننے کا سہارا نہیں لیا۔ وزیر اعظم مودی ایسے جھوٹ کا سہارا کیوں لے رہے ہیں؟
کرناٹک حکومت پر مسٹر مودی کی تنقید کے بارے میں پوچھے جانے پر، وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا اور ان مثالوں کی طرف اشارہ کیا جہاں مرکزی حکومت ریاست میں مختلف معاملات میں کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مسٹر مودی کے دعوؤں میں تضادات کو اجاگر کرتے ہوئےمسٹر سدارمیا نے کہا، "مرکزی حکومت نے منی پور میں تشدد کے سلسلے میں کیا اقدامات کیے ہیں؟ اقلیتوں کے لیے ریزرویشن کا وعدہ 30 سال سے کیا جارہا ہے۔
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے لوک سبھا امیدوار پرجول ریونا کے جنسی ہراسانی کے معاملے پر تشویش کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔