دہلی

وقف بل کے ذریعہ مودی حکومت نے آئین پر ایک اور جان بوجھ کر حملہ کیا ہے: کانگریس

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت کا مقصد کثیر مذہبی سماج کی سماجی ہم آہنگی کو توڑ کر اور اقلیتی برادری کی روایات اور اداروں کو بدنام کرکے انتخابی فائدے کے لیے پولرائزیشن کی صورتحال پیدا کرنا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ وقف بل کے ذریعے مودی حکومت نے آئین پر ایک اور جان بوجھ کر حملہ کیا ہے اور کہا کہ اس کے ذریعے ملک کے سماجی تانے بانے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
حکومت کی پالیسیوں سے کروڑوں افراد کی معاشی حالت کمزو :پرینکا
مدرسہ دارالعلوم رشیدیہ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف شعور بیداری مہم

یہاں جاری ایک بیان میں کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت کا مقصد کثیر مذہبی سماج کی سماجی ہم آہنگی کو توڑ کر اور اقلیتی برادری کی روایات اور اداروں کو بدنام کرکے انتخابی فائدے کے لیے پولرائزیشن کی صورتحال پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ ​​قوانین کے تحت وقف کے انتظام کے لیے تمام اداروں کی حیثیت، ساخت اور اختیارات کو منظم طریقے سے کم کرنے سے اقلیتی برادری کو روایات اور مذہبی اداروں کے انتظامی حقوق سے محروم کیا جا سکتا ہے۔ اس سے اپنی زمین وقف کو دینے میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنے کے لئے وقف کی تعریف بدلی گئی ہے ۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ملک کی عدلیہ کی طرف سے دیرینہ بلاتعطل روایت کی بنیاد پر تیار کردہ تصور کو ختم کیا جا رہا ہے اور وقف انتظامیہ کو کمزور کرنے کے لیے بغیر کسی وجہ کے موجودہ قانون کی دفعات کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وقف اراضی پر تجاوزات کرنے والوں کو بچانے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔