مودی حکومت نے ٹویٹر کو بند کردینے کی دھمکی دی تھی: جیک ڈورسی
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران بزدل بی جے پی حکومت نے ٹویٹر بند کردینے کی دھمکی دی تھی اور اس کے ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارے تھے۔
نئی دہلی: کانگریس نے منگل کے دن بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت پر ٹویٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی کے ریمارکس کے حوالہ سے سخت تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے ٹویٹر کو بند کردینے کی دھمکی دی تھی اور کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹویٹر کے ملازمین کے گھروں پر دھاوے کئے تھے۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران بزدل بی جے پی حکومت نے ٹویٹر بند کردینے کی دھمکی دی تھی اور اس کے ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارے تھے۔
کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ مودی حکومت نے ٹویٹر کو کسانوں کے اکاؤنٹس بند کردینے پر مجبور کیا تھا۔ اس نے حکومت پر تنقید کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹس بھی بند کرائے تھے۔
ٹویٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں اس کا اعتراف کیا ہے۔
کیا مودی حکومت اس کا جواب دے گی۔ پارٹی ہیڈکوارٹرس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کانگریس ترجمان سپریہ شریناتے نے کہا کہ اس پریس کانفرنس کا موضوع یہ بتانا ہے کہ جمہوریت کا کس طرح قتل کیا جارہا ہے۔
کسان جس وقت دہلی کی سرحدوں پر سردی‘ گرمی اور بارش کا سامنا کرتے ہوئے زائداز ایک سال طویل احتجاج کررہے تھے انہیں اُس وقت موالی‘ خالصتانی‘ پاکستانی اور دہشت گرد کہا جارہا تھا۔ ٹویٹر جیسے پلیٹ فارمس سے کہا جارہا تھا کہ وہ کسانوں کا احتجاج نہ دکھائیں ورنہ ہندوستان میں ٹویٹر کو بند کردیا جائے گا اور چھاپے مارے جائیں گے۔
سپریہ نے دعویٰ کیا کہ ٹویٹر کے بانی اور سابق سی ای او ڈورسی نے بتایا ہے کہ مودی حکومت نے انہیں دھمکایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی ڈرتے ہیں کیونکہ کروڑہا روپے خرچ کرکے ان کی امیج بنائی گئی ہے۔ آپ جب بھی سچائی دکھائیں گے وہ اسے بین الاقوامی سازش قراردیں گے۔