مودی جنوبی افریقہ اور یونان کے دورہ پر روانہ
برکس سربراہی اجلاس پورے گلوبل ساؤتھ اور ترقی کے دیگر شعبوں کو تشویش کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی آج جنوبی افریقہ اور یونان کے چار روزہ دورے پر روانہ ہو گئے جس کے دوران وہ جوہانسبرگ میں 15ویں برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
مودی صبح تقریباً 10 بجے ایک خصوصی طیارے میں پالم فضائیہ کے ہوائی اڈے سے روانہ ہوئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وہ اپنے دو روزہ دورہ جنوبی افریقہ کے دوران برکس افریقہ آؤٹ رچ اور برکس پلس ڈائلاگ پروگراموں میں بھی شرکت کریں گے۔
برکس سربراہی اجلاس پورے گلوبل ساؤتھ اور ترقی کے دیگر شعبوں کو تشویش کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
مودی نے روانہ ہونے سے قبل اپنے بیان میں کہا ’’میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کی دعوت پر جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کی صدارت میں منعقد ہونے والی 15ویں برکس سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لئے 22 سے 24 اگست 2023 تک جمہوریہ جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ برکس مختلف شعبوں میں ایک مضبوط تعاون کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ہم اس بات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ برکس پورے گلوبل ساؤتھ کے لیے باعث تشویش مسائل پر بات چیت اور غور و خوض کرنے کا ایک پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
جس میں ترقیاتی ضروریات اور کثیر جہتی نظام میں اصلاحات شامل ہیں۔ یہ سربراہ اجلاس برکس کو مستقبل میں تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کرنے اور ادارہ جاتی ترقی کا جائزہ لینے کا ایک مفید موقع فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ جوہانسبرگ میں اپنے قیام کے دوران، میں برکس – افریقہ آؤٹ ریچ اور برکس پلس ڈائلاگ پروگرام میں بھی شرکت کروں گا جوبرکس سربراہ اجلاس کی سرگرمیوں کے ایک حصہ کے طور پر منعقد ہوں گے۔ میں متعدد مہمان ممالک کے ساتھ بات چیت کا منتظر ہوں جنہیں اس تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
میں جوہانسبرگ میں موجود کچھ رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگوں کا بھی منتظر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے میں یونان کے وزیر اعظم عزت مآب کریاکوس میتسوتاکیس کی دعوت پر 25 اگست 2023 کو ایتھنز یونان کا سفر کروں گا۔ اس قدیم سرزمین کا یہ میرا پہلا دورہ ہوگا۔ مجھے 40 سال بعد یونان کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
مودی نے کہا کہ ہماری دونوں تہذیبوں کے درمیان روابط دو ہزار سال پر محیط ہیں۔جدید دور میں ہمارے تعلقات جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور تکثیریت کی مشترکہ اقدار سے مضبوط ہوئے ہیں۔تجارت اورسرمایہ کاری، دفاع اور ثقافت اور عوام سے عوام کے مابین رابطوں جیسے مختلف شعبوں میں تعاون ہمارے دونوں ممالک کو قریب لا رہا ہے۔
میں اپنے یونان کے دورے کا منتظر ہوں جس سے ہمارے کثیرجہتی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغازہوگا۔