شمالی بھارت

مودی سرنام تبصرہ معاملہ، راہول گاندھی کو 2سال کی قید

چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے آج گاندھی کو مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد حالانکہ انہیں فیصلے پر عمل درآمد کے لیے 30 دن کا وقت دیا گیا اور ان کی ضمانت بھی منظور کر لی گئی۔ اس دوران مسٹر گاندھی عدالت میں موجود رہے۔

سورت: گجرات میں سورت کی ایک مقامی عدالت نے ‘مودی سرنام’ تبصرہ کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو قصوروار قراردیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی، حالانکہ اس معاملے میں انہیں فوری طور پر ضمانت مل گئی۔

متعلقہ خبریں
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
ایران میں توہین ِ مذہب کی پاداش میں دو افراد کو پھانسی
گجرات کی 25 سیٹوں پر انتخابی مہم کا شور ختم
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید

چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے آج گاندھی کو مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد حالانکہ انہیں فیصلے پر عمل درآمد کے لیے 30 دن کا وقت دیا گیا اور ان کی ضمانت بھی منظور کر لی گئی۔ اس دوران مسٹر گاندھی عدالت میں موجود رہے۔

 وہ نچلی عدالت کے فیصلے کو 30 دن کے اندر اعلیٰ عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں۔ عدالت نے مسٹر گاندھی کو 10 ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت منظورکی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر پرنیش مودی نے مسٹر گاندھی کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ مسٹر مودی گجرات کی سورت مغربی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔

گاندھی نے عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’میرا مذہب سچائی اور عدم تشدد پر مبنی ہے۔ سچائی میرا خدا ہے، عدم تشدد اسے حاصل کرنے کا ذریعہ۔

دوسری طرف اس معاملے میں مسٹر گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے والے مسٹر مودی نے کہا، ’’ہم عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہ ایک عدالتی عمل ہے اور یہ ایک اہم فیصلہ ہے۔