کھیل

انگلینڈ کے خلاف محمد سراج کا حیدرآبادی طوفان: چھ وکٹوں سے میدان میں دھوم،مداحوں میں خوشی کی لہر

یہ میچ محض ایک مقابلہ نہ تھا، بلکہ ایک تہذیبی دعویٰ تھا، کہ حیدرآباد صرف ادب، لذیذ کھانوں اور تہذیب کا گہوارہ ہی نہیں، بلکہ یہاں کے نوجوان میدانِ کرکٹ میں بھی کمال دکھانے کا ہنر رکھتے ہیں۔ میاں میجک کی گیندیں، لہریں مارتی ہوئیں، انگلش بلے بازوں کے ارادوں کو بہا لے گئیں

حیدرآباد: انگلینڈ کے خلاف جاری ٹسٹ سیریز کے دوسرے میچ میں جب محمد سراج نے اپنی گیندبازی سے انگلش بیٹنگ لائن کو تہس نہس کیا، تو صرف وکٹیں ہی نہیں گریں، بلکہ حیدرآباد میں ان کے مداح ہوں کے دلوں میں بجلی سی دوڑ گئی مداحوں میں کافی خوشی دیکھی گئی۔

متعلقہ خبریں
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹسٹ سیریز کیلئے ٹیم انڈیا کا اعلان، محمد سمیع کی واپسی میں مزید تاخیر
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
انگلش ٹیم پاکستان پہنچ گئی

چھ وکٹیں لے کر ڈی ایس پی سراج نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر دیا کہ چارمینار کے سائے میں پیدا ہونے والا یہ نوجوان اب عالمی کرکٹ کے فلک پر ایک درخشاں ستارہ بن چکا ہے۔

یہ میچ محض ایک مقابلہ نہ تھا، بلکہ ایک تہذیبی دعویٰ تھا، کہ حیدرآباد صرف ادب، لذیذ کھانوں اور تہذیب کا گہوارہ ہی نہیں، بلکہ یہاں کے نوجوان میدانِ کرکٹ میں بھی کمال دکھانے کا ہنر رکھتے ہیں۔ میاں میجک کی گیندیں، لہریں مارتی ہوئیں، انگلش بلے بازوں کے ارادوں کو بہا لے گئیں

جب پچ پر نمی اور ہوا میں ہلکی سی تری تھی، تو کپتان نے سراج کو گیند تھمائی۔ جیسے ہی سراج نے اپنی پہلی گیند پھینکی، وکٹوں کے پیچھے کھڑے وکٹ کیپر اور سلپ میں فیلڈرز میں ایک غیر مرئی جوش پیدا ہوا۔ وقفے وقفے سے چھ بلے بازوں کو پویلین واپس بھیج کر انہوں نے ٹیم انڈیا کو ایک زبردست برتری دلوا دی۔



انہوں نے زیک کرولی ،جو روٹ، نین اسٹوکس برانڈن کیر ،جوش ٹنگ اور شعیب ناصر کو

پویلین کا راستہ دکھایا

اس طرح پانچ ٹسٹ کی سیریز کے دوسرا ٹسٹ کا تیسرا دن محمد سراج کے نام رہا۔ اینڈرسن ٹنڈولکر سیریز کا یہ میچ انگلینڈ کے برمنگھم شہر میں ایڈ بسٹن میدان میں کھیلا جا رہا ہے

ان کی گیندوں میں نہ صرف رفتار تھی، بلکہ وہ چالاکی، مشاہدہ اور سلیقہ بھی تھا جو انہیں عام فاسٹ بولرز سے ممتاز کرتا ہے۔ ان کی لائن و لینتھ، باؤنسرز اور آؤٹ سوئنگرز نے انگلش بلے بازوں کو بار بار غلطیاں کرنے پر مجبور کیا۔

محمد سراج نے انگلینڈ میں پہلی مرتبہ ٹسٹ میچ میں چھ وکٹ حاصل کیے

جسپریت بمرا کی غیر موجودگی میں ذمہ داری کو انہوں نے زیادہ بخوبی ادا کیا فاسٹ بولرز میں سراج اس ٹیم کے اب سینیئر کھلاڑی ہیں دوسرے ٹیسٹ میچ میں بمرا کو ارام دیا گیا اور پرانی گیند کے ساتھ ساتھ نئی گیند سے بھی انہوں نے کافی بہتر گیند بازی کرتے ہوئے اپنے جوہر دکھائے

جیسے ہی سراج نے اپنی چھٹی وکٹ لی، سوشل میڈیا پر ’#HydKaSher‘ ٹرینڈ کرنے لگا۔ ٹولی چوکی سے لے کر چادرگھاٹ تک، اور مہدی پٹنم سے شاہ علی بنڈہ تک، ہر گلی، ہر نکڑ پر سراج کے چرچے ہونے لگے۔ نوجوان لڑکے گلیوں میں اس کی گیندبازی کی نقل کرتے دیکھے گئے اور کئی نوجوانوں نے اپنی پروفائل پکچرز بدل کر سراج کی تصویر لگا لی۔

چارمینار کے سائے تلے چائے کی ہوٹلوں میں سراج کی بولنگ کی ویڈیوز بار بار دیکھی جا رہی تھیں، جیسے یہ محض ایک کرکٹ اسپیل نہیں بلکہ حیدرآبادی فن اور فخر کا اظہار ہو۔ ایک بزرگ شائق نے کہا،

"سراج کی بولنگ میں ہمیں وہی مزا آیا جو پرانے وقتوں میں ایم ایل جیسلم کی بیٹنگ میں آتا تھا — فن کے ساتھ تہذیب!”

سراج کی کہانی محض ایک کھلاڑی کی کامیابی نہیں بلکہ ایک حوصلہ ہے اُن تمام نوجوانوں کے لیے جو حیدرآباد کے پرانے شہر کی پرانی بستیوں میں چھوٹے چھوٹے گھروں سے بڑے خواب لے کر نکلتے ہیں۔ آٹو رکشہ چلانے والے والد کے بیٹے نے آج ثابت کیا ہے کہ اگر محنت، دعا اور لگن ہو، تو حیدرآباد کی گلیوں سے نکل کر کوئی بھی نوجوان دنیا کے میدانوں میں جھنڈے گاڑ سکتا ہے۔

سراج کے اس کارنامے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے میچس میں وہ ایک اہم ہتھیار ثابت ہوں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان کی یہی فارم جاری رہی تو سیریز میں بھارت کی جیت طے ہے، اور عالمی رینکنگ میں سراج کا مقام مزید مستحکم ہو گا۔

محمد سراج کی چھ وکٹیں محض اعداد و شمار نہیں، بلکہ حیدرآبادی حوصلے، تہذیب، اور فخر کی ترجمانی ہے۔ اس کامیابی نے ایک بار پھر یاد دلایا کہ حیدرآباد صرف ذائقوں کا شہر نہیں، یہ جوش، جذبے اور جنون کا شہر بھی ہے۔