حیدرآباد

مرکزی جلوس واپسی اہل حرم میں کربلا کے شہیدوں کی یاد میں ماتم کا نذرانہ

منبر سے جناب میر ہادی علی صدر نوحہ خواں انجمن گلش حسینیہ نے وداعی نوحہ پیش کیا۔ مولانا مرزا امام علی بیگ عمار حیدرآبادی نے شہادت عظمیٰ اور واقعات واپسی اہل حرم پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام شرکا سوگواروں کو اشکبار کردیا۔

حیدرآباد: کربلا کے بہتر شہیدوں کی یاد میں کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم ؐ کا چھلہ مولا علی املی بن سے آغاز ہوا جہاں مدعو مرثیہ خواں حضرات نے حضرت میر انس مرزا دبیر کے لکھے سلام‘ مرثیوں کو پیش کیا۔

متعلقہ خبریں
مولانا محمد محسن پاشاہ کا عراق میں زیارتوں کا سلسلہ جاری، مسلمانوں کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام

منبر سے جناب میر ہادی علی صدر نوحہ خواں انجمن گلش حسینیہ نے وداعی نوحہ پیش کیا۔ مولانا مرزا امام علی بیگ عمار حیدرآبادی نے شہادت عظمیٰ اور واقعات واپسی اہل حرم پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام شرکا سوگواروں کو اشکبار کردیا۔

بعد ازاں سہرہئ مبارک زیر اہتمام انجمن گلشن حسینیہ برآمد ہوکر کوٹلہ عالیجاہ علی آغا کربلائی کے مکان مجلس برپا ہوئی جس کو مولانا حیدر زیدی نے کربلا کے لٹے ہوئے قافلے سے متعلق مصائب بیان کئے۔

اس کے ساتھ عماریوں، اونٹوں اور گھوڑے پر سوار علم مبارک تھامے فرزند علمدار حسین جلوس کے آگے تھے۔ مقامی استقبالیہ مجلس سے بانی کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم مولانا سید دلدار حسین عابدی نے واپسی اہل بیت پر بیان کیا۔

مرکزی مقامی مجلس میں مولانا سید نثار حسین حیدرآباد صدر شیعہ مجلس علماء ذاکرین نے واقعات کربلا بیان کئے۔

انسپکٹر بھوانی نگر ایم رویندر، میر ہادی علی صدر آل انڈیا شیعہ آرگنائزیشن، علمدار والا جاہی کارپوریٹر مجلس اتحادالمسلمین کے علاوہ ماتم داروں، سوگواروں سے شہر حیدرآباد میں پرامن جلوس کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔

سید حیدر علی عابدی، شمشیر حسین، سید احسان علی عابدی اور تاجدار حسین نے جلوس کی نگرانی کی۔