حیدرآباد

جی ایچ ایم سی میں خدمات پر مامور موظف ملازمین برخاست

کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس نے حکومت کو رپورٹ روانہ کی ہے کہ 45 ایسے افسران اور ملازمین ہیں جو ریٹائر ہوچکے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی میں کام کررہے ہیں۔

حیدرآباد: کمشنربلدیہ عظیم تر حیدرآباد رونالڈ راس نے ایسے افسران اور ملازمین جو ریٹائر ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک کام کررہے ہیں، کوخدمات سے ہٹا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ان افسران اور عہدیداروں کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ وہ یکم مارچ سے ڈیوٹی پر نہ آئیں۔

متعلقہ خبریں
رمضان المبارک کے آخری عشرے کی قدر کریں، دعاؤں اور نیکیوں میں وقت گزاریں: مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
غزوہ بدر کی اہمیت: مولانا صابر پاشاہ نے اہل اسلام کو جرات و عزم کی نصیحت کی
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
میت کی تجہیز و تکفین عظیم اجر کا باعث: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی

اس ضمن میں باقاعدہ طور پر احکام جاری کر دے گئے۔ اس فیصلہ کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد نے اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ حکومت نے مختلف محکموں میں ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات کو جاری رکھنے کے مسئلہ پر کافی غور و خوص کیا گیا تھا جس کے بعد ہی کئی محکموں میں برسرخدمات موظف افسران کو ہٹا دیا گیا۔

 کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس نے حکومت کو رپورٹ روانہ کی ہے کہ 45 ایسے افسران اور ملازمین ہیں جو ریٹائر ہوچکے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی میں کام کررہے ہیں۔ حال ہی میں منعقدہ کونسل کے اجلاس میں بھی گورننگ باڈی کے ارکان نے ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات جاری رکھنے پر اعتراض کیا تھا۔

 اس کا جواب دیتے ہوئے کمشنر نے اعلان کیا کہ 45 لوگوں کو ہٹا دیا جائے گا۔ اسی ترتیب میں رونالڈ راس نے اہم فیصلہ کیا۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کچھ افسران انتخابی عمل کے اختتام تک کام جاری رکھیں گے۔