حیدرآباد

مغل پورہ پولیس، امیت شاہ کے خلاف درج کیس سے دستبردار

مغل پورہ پولیس نے ہفتہ کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر درج مقدمہ واپس لے لیا۔

حیدرآباد: مغل پورہ پولیس نے ہفتہ کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر درج مقدمہ واپس لے لیا۔

متعلقہ خبریں
امیت شاہ کا جعلی ویڈیومعاملہ، 27 مقدمات درج
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ
مودی کے تعلق سے کھرگے کے ریمارکس بھدے نہیں: پون کھیڑا
امیت شاہ پر کانگریس کا پلٹ وار
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ

پولیس نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی جان بوجھ کر خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی۔ یکم مئی کو امیت شاہ نے پرانے شہر میں حیدرآباد بی جے پی کے ایم پی امیدوار مادھوی لتا کی حمایت میں انتخابی مہم چلائی تھی۔

اس موقع پر منعقدہ میٹنگ میں جب مادھوی لتا خطاب کر رہی تھیں تو دو لڑکیاں اسٹیج پر آگئیں، امیت شاہ نے ان لڑکیوں کو اپنے پاس آنے کا اشارہ کیا اس وقت ایک لڑکی کے ہاتھ میں ایک بیانر تھاجس پر کنول کے پھول کا نشان تھا۔

اس جلسہ کے دوران دو دیگر بچوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ ”اب کی بار 400 پار“ اس سے متعلق ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی تھیں۔

کانگریس پارٹی کے نائب صدر جی نرنجن نے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر بی جے پی لیڈروں کیخلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ اس کی جانچ کے بعد الیکشن کمیشن نے حیدرآباد پولیس کمشنر کو تحقیقات کے احکامات جاری کئے تھے۔

مغل پورہ پی ایس میں آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا جس میں ملزم نمبر ایک یامن سنگھ، ملزم نمبر دو حیدرآباد کی پارٹی امیدوار مادھوی لتا، ملزم نمبر تین مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، ملزم نمبر چار ریاستی بی جے پی صدر جی کشن ریڈی، اور ملزم نمبر پانچ ایم ایل اے راجہ سنگھ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ حال ہی میں اس کیس کو خارج کر دیا گیا تھا۔

a3w
a3w