کھیل

محمد عامر نے بھونیشور کا ریکارڈ توڑ کر تاریخ رقم کردی

محمد عامر کے بارباڈوس رائلز کے خلاف میچ کے دوران ایک اور میڈن اوور کرنے کے بعد ان کے مجموعی میڈن اوورز کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔ انہوں نے یہ کارنامہ 302 اننگز میں انجام دیا، جس کے ساتھ ہی وہ دنیا کے تیسرے سب سے زیادہ میڈن اوور کرنے والے بولر بن گئے ہیں۔

اسلام آباد: پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔ انہوں نے بھونیشور کمار کا ریکارڈ توڑ کر ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں سب سے زیادہ میڈن اوورز کرانے والے دنیا کے تیسرے نمبر پر باؤلر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ اس سے قبل بھارتی بولر بھونیشور کمار تیسرے نمبر پر تھے، لیکن اب محمد عامر نے انہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
’میں ریٹائر اور بوڑھا ہوچکا ہوں‘:محمد عامر
روہت اور کوہلی کی 14 ماہ بعد ٹی ٹوئنٹی میں واپسی
لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں کیا نیا ہوگا؟

محمد عامر نے یہ تاریخی کامیابی کیریبین پریمیئر لیگ 2024 کے 13ویں میچ میں اینٹیگوا اور باربوڈا فالکنزکی نمائندگی کرتے ہوئے حاصل کی۔ 12 ستمبر 2024 کو ہونے والے اس میچ میں عامر نے 2.3 اوورز کرائے، جن میں ایک میڈن اوور بھی شامل تھا۔ انہوں نے صرف 11 رنز دیے اور 4.40 کی اکانومی کے ساتھ ایک شاندار اسپیل کیا۔

محمد عامر کے بارباڈوس رائلز کے خلاف میچ کے دوران ایک اور میڈن اوور کرنے کے بعد ان کے مجموعی میڈن اوورز کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔ انہوں نے یہ کارنامہ 302 اننگز میں انجام دیا، جس کے ساتھ ہی وہ دنیا کے تیسرے سب سے زیادہ میڈن اوور کرنے والے بولر بن گئے ہیں۔

ہندوستانی بولر،بھونیشور کمار، جو کہ 302 اننگز میں 24 میڈن اوورز کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے، اب چوتھے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں سب سے زیادہ میڈن اوورز کرانے کا منفرد ریکارڈ ویسٹ انڈین اسپنر سنیل نارائن کے پاس ہے، جنہوں نے 522 اننگز میں 30 میڈن اوورز کرائے ہیں۔ بنگلہ دیش کے آل راؤنڈرشکیب الحسن نے 444 اننگز میں 26 میڈن اوورز کراکر دوسرے نمبر پر اپنی جگہ بنائی ہے۔

ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ میڈن اوورز کرانے والے بولرز کی فہرست:

  • 1. سنیل نارائن (ویسٹ انڈیز) – 522 اننگز، 30 میڈن اوورز
  • 2. شکیب الحسن (بنگلہ دیش) – 444 اننگز، 26 میڈن اوورز 
  • 3. محمد عامر (پاکستان) – 302 اننگز، 25 میڈن اوورز 
  • 4. بھونیشور کمار (بھارت) – 302 اننگز، 24 میڈن اوورز 

محمد عامر کی یہ شاندار کارکردگی نہ صرف ان کے کیریئر بلکہ پاکستانی کرکٹ کے لیے بھی فخر کا باعث ہے۔