ہوٹل کے کمرہ میں مسلم خاتون اور اُس کے ہندو مرد ساتھی پر حملہ (ویڈیو وائرل)
ملزم متاثرہ لڑکی اور اس کے ہندو مرد ساتھی پر حملہ کرنے کے بعد انہیں ہوٹل کے کمرے سے باہر کھینچ لیا اورموٹرسائیکل پر ایک الگ تھلگ علاقے میں لے گئے اور جنگل میں مختلف مقامات پرعصمت دری سمیت متعدد جنسی زیادتیاں کیں۔
ہنگل: کرناٹک کے ہنگل میں واقع ایک ہوٹل کے کمرے میں حملے کی شکار خاتون نے حملہ آوروں پر اجتماعی عصمت دری کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ نے ابتدائی طور پر پولیس سے شکایت کی کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔
لیکن عدالتی کارروائی کے دوران اس نے اجتماعی زیادتی کا انکشاف کیا۔ اس کے بعد قانون ایجنسی کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 376 (ڈی) لاگو کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔ یہ سیکشن اجتماعی عصمت دری سے متعلق ہے۔
متاثرہ نے جمعرات کو ایک ویڈیو جاری کی اور ملزم کے ذریعہ اجتماعی عصمت دری سمیت آپ بیتی سنائی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزم متاثرہ لڑکی اور اس کے ہندو مرد ساتھی پر حملہ کرنے کے بعد انہیں ہوٹل کے کمرے سے باہر کھینچ لیا اورموٹرسائیکل پر ایک الگ تھلگ علاقے میں لے گئے اور جنگل میں مختلف مقامات پرعصمت دری سمیت متعدد جنسی زیادتیاں کیں۔
متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ بہیمانہ جنسی زیادتی کے بعد تین افراد نے اسے زبردستی گاڑی میں بٹھایا جہاں ڈرائیور نے بھی اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس کے بعد ملزم شخص اسے سڑک پر لے گئے اور اسے اپنے آبائی شہر واپس جانے کے لیے زبردستی بس میں سوار کیا۔
متاثرہ نے اہم ملزمان میں سے ایک کی شناخت آفتاب کے نام سے کی، جب کہ دیگر کے بارے میں جاننے سے انکار کیا ہے، تاہم یہ دعویٰ کیا کہ وہ حملے کی ویڈیو ریکارڈنگ سے ان کی شناخت کر سکتی ہے۔ ملزمان نے ہوٹل کے کمرے میں متاثرین پر حملے کی پوری ویڈیو بنائی تھی۔