حیدرآباد

نرمل میں برقع پوش مسلم خاتون نے 1.88لاکھ میں خریدا گنیش کا لڈو

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر محترمہ کو لڈو خریدنے کا شوق تھا تو یہ عمل وہ اپنی مذہبی شناخت ظاہر کیے بغیر بھی کر سکتی تھیں۔ لیکن برقع پہن کر اس طرح سے بولی لگانا گویا ایک پیغام تھا کہ "دیکھو! ہم بھی ہیں حاضر اور ہم بھی کر سکتے ہیں یہ کمال!"

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع نِرمَل میں گنیش پنڈال کے اندر ایک غیر معمولی اور حیران کن واقعہ پیش آیا۔ عام طور پر گنیش لڈو کی نیلامی ہندو عقیدت مندوں کے درمیان ہی محدود رہتی ہے، لیکن اس بار ایک ایسا منظر دیکھنے کو ملا جس نے سب کو چونکا دیا۔

اطلاعات کے مطابق، ایک برقع پوش مسلم خاتون، جن کی شناخت امرین کے نام سے ہوئی ہے، نیلامی میں شریک ہوئیں اور سب کو حیرت میں ڈالنے والے انداز میں ایک لاکھ 88 ہزار 888 روپے کی خطیر رقم ادا کرتے ہوئے لڈو اپنے نام کرلیا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر محترمہ کو لڈو خریدنے کا شوق تھا تو یہ عمل وہ اپنی مذہبی شناخت ظاہر کیے بغیر بھی کر سکتی تھیں۔ لیکن برقع پہن کر اس طرح سے بولی لگانا گویا ایک پیغام تھا کہ "دیکھو! ہم بھی ہیں حاضر اور ہم بھی کر سکتے ہیں یہ کمال!”

ماہرینِ سماجیات کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف شخصی شہرت کے لیے کیے جاتے ہیں بلکہ ان کے نتیجے میں پورے مسلم معاشرے کی بدنامی بھی سامنے آتی ہے۔ ناقدین کا سوال یہ ہے کہ آخر یہ خرید و فروخت محض لڈو کی تھی یا ایمان کی بھی؟

یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ پچھلے سال بھی ایک مسلم جوڑے افضل اور مسکان نے لڈو 13 ہزار روپے میں خرید کر خبروں میں جگہ بنائی تھی۔