ایمرجنسی کے 50 سال، اہم اور حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے وزیراعظم کی ایک اور کلاسیکی مشق ہوگی: کانگریس
کانگریس نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ ایمرجنسی کے 50 سال کی تکمیل کے موقع پر آئندہ ماہ پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کرنے پر غور کیا جارہا ہے اور کہا کہ یہ حقیقی اور مزید ہنگامی مسائل سے توجہ ہٹانے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک اور کلاسیکی مشق ہوگی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ ایمرجنسی کے 50 سال کی تکمیل کے موقع پر آئندہ ماہ پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کرنے پر غور کیا جارہا ہے اور کہا کہ یہ حقیقی اور مزید ہنگامی مسائل سے توجہ ہٹانے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک اور کلاسیکی مشق ہوگی۔
کانگریس جنرل سکریٹری انچارج برائے مواصلات جئے رام رمیش نے کہا کہ 22 اپریل کی رات سے ہی انڈین نیشنل کانگریس‘ پہلگام دہشت گرد حملہ اور اس کے مضمرات پر وزیراعظم کی زیرصدارت ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا۔
رمیش نے ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ 10مئی کو لوک سبھا میں قائد اپوزیشن اور راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن نے وزیراعظم کو ایک مکتوب روانہ کیا اور یہ درخواست کی کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا جائے تاکہ ایک قرار داد کے ذریعہ ملک کے اجتماعی عہد کا مظاہرہ کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے یہ درخواست ابھی تک قبول نہیں کی ہے۔
اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایمرجنسی کے 50 سال کی تکمیل کے موقع پر 25-26جون کو پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ حکومت یا بی جے پی نے فوری طور پر اس بیان کا کوئی جواب نہیں دیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ حقیقی اور مزید ہنگامی مسائل سے توجہ ہٹانے وزیراعظم کی جانب سے ایک اور کلاسیکی مشق ہوگی۔
جس شخص نے 11 سال سے ملک میں غیر معلنہ ایمرجنسی نافذ کررکھی ہے اور جو شخص اِس بات کا جواب دینے سے انکار کرتا ہے کہ پہلگام کے دہشت گرد ابھی تک کیوں مفرور ہیں۔ اس نے صدر ٹرمپ کو جنگ بندی کیلئے ثالثی کرنے کی اجازت کیوں دی؟ اور 19جون 2020ء کو چین کو کلین چٹ کیوں دی؟ کانگریس وزیراعظم مودی سے کہتی رہی کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے بار بار کئے جانے والے دعوؤں پر خاموشی توڑیں کہ ہند۔پاک کے درمیان جنگ بندی کس طرح ہوئی۔ امریکی صدر بار بار یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ انہوں نے ہند۔پاک کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں مدد کی۔