میرٹھ میں مسلم نوجوان پر حملہ‘ جئے سری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا (ویڈیووائرل)
آفتاب کا الزام ہے کہ گلفام کو 3 نوجوان موٹرسیکل پر وکٹوریہ پارک لے گئے جہاں انہوں نے اسے ماراپیٹا‘ کپڑے پھاڑڈالے اور جئے سری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ انہوں نے اس کا موبائل فون بھی چھین لیا۔
میرٹھ(یوپی): ایک نوجوان کو یہاں ماراپیٹا گیا‘ کپڑے اتروائے گئے اور اسے جئے سری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا۔ اس کے خاندان نے پیر کے دن یہ الزام عائد کیا تاہم پو؎لیس نے اس کی تردید کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں یہ رنجش کا کیس لگتا ہے۔
واقعہ ہفتہ کی رات 8 بجے کے آس پاس اس وقت پیش آیا جب موضع صوفی پور کا رہنے والا گلفام منگل پانڈے نگر میں ایک خانگی شوٹنگ رینج میں پریکٹس کے بعد گھر لوٹ رہا تھا۔
اس کے باپ آفتاب نے یہ بات بتائی۔ آفتاب کا الزام ہے کہ گلفام کو 3 نوجوان موٹرسیکل پر وکٹوریہ پارک لے گئے جہاں انہوں نے اسے ماراپیٹا‘ کپڑے پھاڑڈالے اور جئے سری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ انہوں نے اس کا موبائل فون بھی چھین لیا۔
گلفام بے ہوش ہوگیا تاہم پولیس نے کپڑے اتروانے اور جئے سری رام کا نعرہ لگوانے کے الزام کی تردید کی ہے۔ اسٹیشن ہاؤز آفیسر(ایس ایچ او) سیول لائنس مہاویر سنگھ نے کہا کہ ایف آئی آر میں جئے سری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
پہلی نظر میں یہ کیس نوجوانوں کی آپسی رنجش کا لگتا ہے۔ سرکل آفیسر سیول لائنس ابھیشیک تیواری نے کہا کہ آفتاب کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ایس ایچ او مہاویر سنگھ کے بموجب ملزمین کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
گلفام فی الحال میرٹھ کے ایک خانگی دواخانہ میں زیرعلاج ہے۔ اس کی ارکان ِ خاندان نے بتایا کہ وہ نیشنل شوٹنگ کامپیٹیشن کی تیاری کررہا ہے۔