مسلم نوجوان کا گلا گھونٹ کر قتل، لاش کو آگ لگا دی گئی، دو دوست گرفتار
پانچ ماہ قبل گجرات کے احمدآباد کے چنگودر علاقے میں ایک نالے سے 24 سالہ محب اللہ کی جلی ہوئی اور مسخ شدہ لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے اس کے قاتلوں کی نشاندہی کر لی، جو مبینہ طور پر اس کے دوست نکلے۔
حیدرآباد (منصف نیوز ڈیسک)پانچ ماہ قبل گجرات کے احمدآباد کے چنگودر علاقے میں ایک نالے سے 24 سالہ محب اللہ کی جلی ہوئی اور مسخ شدہ لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے اس کے قاتلوں کی نشاندہی کر لی، جو مبینہ طور پر اس کے دوست نکلے۔
کلارین کی رپورٹ کے مطابق متوفی محب اللہ جو آسام کا رہنے والا تھا اور چنگودر کے ایک پرنٹنگ ادارے میں کام کرتا تھا۔ اسے بڑھا چڑھا کر بات کرنے کا شوق تھا۔ اس نے دوستوں سے کہا کہ اس کے پاس وطن میں زمین ہے اور بینک میں لاکھوں روپے ہیں۔ یہ باتیں اس کے دو ساتھیوں، سنت لال گوتم (پرتاپ گڑھ، اتر پردیش) اور روہت سنگھ گوڑ (گوالیار، مدھیہ پردیش) کی نظر میں آئیں، جنہوں نے اسے قتل کر کے دو لاکھ روپے لوٹنے کا منصوبہ بنایا۔6 مارچ کو دونوں نے اسے تاجپور گاؤں کے قریب ریلوے لائن تک بلا لیا۔ پہلے رسی سے گلا گھونٹنے کی کوشش کی، مگر رسی ٹوٹ گئی۔
پھر اس کے جوتے کے تسمے سے گلا دبایا، یہاں تک کہ وہ بے جان ہو گیا۔ثبوت مٹانے کی کوشش میں انہوں نے کپڑے اتار دیے، چہرے پر ٹی شرٹ ڈال دی اور شناخت مٹانے کے لیے آگ لگا دی۔ پہلا منصوبہ یہ تھا کہ لاش کو تیز رفتار ٹرین کے نیچے ڈال دیں مگر وہ ناکام ہوا۔
اس کے بعد جلی ہوئی لاش کو سڑک کنارے نالے میں پھینک دیا گیا۔دس دن بعد 16 مارچ کو مقامی افراد نے چنگودر ریلوے لائن کے قریب لاش دیکھی۔ منظر دل دہلا دینے والا تھا۔ جلا ہوا جسم، کپڑوں کا نہ ہونا، اور سڑتی ہوئی گوشت کی بو۔ شناخت کے لیے کوئی دستاویز نہ ملنے پر پولیس نے لاپتا افراد کی رپورٹوں کی جانچ شروع کی۔ گردن پر زخموں کے نشانات سے قتل کا شک ظاہر ہوا۔
مہینوں کیس آگے نہ بڑھ سکا یہاں تک کہ محب اللہ کے سم کارڈ سے ایک سگنل ملا جس نے تحقیقات کو دوبارہ زندہ کر دیا۔ ٹیکنیکل سرویلنس نے سیدھا سراغ سنت لال اور روہت تک پہنچایا۔
گرفتاری کے بعد دونوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے دوست کو قتل کر کے جلا دیا، اس کا فون چرا لیا اور اس کے اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کا منصوبہ بنایا۔دونوں ملزمان پر بھارتیہ نیاے سنہتا کی دفعات 103(1)، 309(4) اور 61(2)(اے) کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس ان کی سرگرمیوں اور محرکات کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔