شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

میوات میں رہنے والے مسلمان خوفزدہ۔ گاؤرکھشک بندوق کے لائسنس حاصل کررہے ہیں

ممبئی۔ دہلی شاہراہ پر واقع میوات کے علاقہ میں رہنے والے مسلمانوں کو ہریانہ و راجستھان کی سرحد پر واقع مواضعات پہنچنے میں ڈر وخوف محسوس ہورہا ہے۔

جئے پور: ممبئی۔ دہلی شاہراہ پر واقع میوات کے علاقہ میں رہنے والے مسلمانوں کو ہریانہ و راجستھان کی سرحد پر واقع مواضعات پہنچنے میں ڈر وخوف محسوس ہورہا ہے۔

اُن کے اندیشے اور بھی بڑھ گئے ہیں کیونکہ مقامی گاؤ رکھشکوں نے ان کے ساتھیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بندوق کے لائسنس کیلئے درخواست داخل کریں۔ انگریزی اخبار ہندو کے مطابق گاؤ رکھشکوں کے کئی ایک واٹس ایپ گروپس پر بڑی تعداد میں بندوق کے لائسنسوں کیلئے درخواست داخل کرنے کی اپیل پوسٹ کی جارہی ہے۔

میوات کے موضع بسارو کے رہنے والے دیارام کی مبینہ طور پر رات کے وقت جانوروں کے اسمگلرس کے حملہ کے بعد ایسی اپیل کی جارہی ہے۔مسلمان بیان کیا جاتا ہے کہ اس علاقہ میں گاؤ رکھشکوں کے حملوں میں کئی نوجوانوں اور متوسط عمر کے افراد کی ہلاکت کے بعد کافی گھبرائے ہوئے ہیں۔

راجستھان کے موضع گھاٹ میکا میں جو ہریانہ کی سرحد پر واقع ہے 27 سالہ محمد علی نے اُن کے دونوں بھائیوں کے ساتھ ڈیری فام کا کاروبار چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا ”گزشتہ سال جنید اور ناصر کی موت کے بعد ہم نے ہمارا ڈیری فامنگ کا خاندانی کاروبار چھوڑدیا ہے اور ہم نے ڈرائیورس کے طور کام کرنا شروع کیا ہے“۔

جبکہ میوات کے مختلف مواضعات کے رہنے والے کئی افراد محمد علی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں اور دوسرے پیشے اختیار کررہے ہیں تاہم بعض افراد نے ڈیری فام کا پُرخطر کاروبار برقرار رکھا ہے۔