مسلمان نماز پنجگانہ باجماعت کی سعی کریں یہی اولیاءاللہ کا مشن رہا ہے: ڈاکٹر سید رضوان پاشاہ قادری
احادیث نبویؐ کے مطابق ہر انسان فطرتِ اسلامی پر پیدا ہوتا ہے بعد میں وہ اپنے مانباپ یا افراد خاندان کا مذہب اختیار کرلیتا ہے۔
محبوب نگر: علامہ ڈاکٹر الحاج سید شاہ رضوان پاشاہ قادری نے اپنے بیان میں کہاکہ احادیث نبویؐ کے مطابق ہر انسان فطرتِ اسلامی پر پیدا ہوتا ہے بعد میں وہ اپنے مانباپ یا افراد خاندان کا مذہب اختیار کرلیتا ہے۔
اس امر کا انکشاف مولانا ڈاکٹر سید رضوان پاشاہ قادری نے کل رات مسجد سعد موتی نگر بوئے پلی گیٹ محبوب نگر میں عظیم الشان پیمانہ پر منعقدہ جلسۂ فیضان اولیاء اللہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو سید عبد الرحمٰن شاہ صاحب المعروف پیران شاہ صاحبؒ کے 66 ویں سالانہ عرس شریف کے موقعہ پر بعد خدمت صندل مالی منعقد ہوا تھا۔
جس کی صدارت پیراں شاہ صاحبؒ قاضی سید شاہ غوث محی الدین قادری چشتی صدر کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ و صدر قاضی ضلع محبوب نگر نے کی۔ جلسہ کا آغاز مولانا حافظ محمد اشفاق احمد نقشبندی امام موتی مسجد کی قراءت کلام پاک سے ہوا اور سید صابر قادری، جناب محمد عبدالقادر معدومؔ نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیہ نعت شریف پیش کیا۔
مولانا ڈاکٹر سید شاہ رضوان پاشاہ قادری نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ آج مسلمان اخلاق کردار سے عاری ہوکر ایک دوسرے کے حقوق کی پامالی میں لگے ہوئے ہیں دین میں نور محمدیؐ کے متعلق بے جا بحث و مباحث میں الجھے ہوئے ہیں جب کہ نور مصطفیٰؐ اول و آخر ظاہر وباطن ہے، نور کیا ہے لا الہ الا اللہ ہے، اولیاء اللہ کون ہوتے ہیں بھٹکی ہوئ انسانیت کو صراط مستقیم پر گامزن کرتے ہیں، جو دلوں کو زندہ کرلیتے ہیں وہی کامیاب و کامران ہوتے ہیں، اولیاء اللہ پاکیزہ نفوس قدسیہ ہوتے ہیں۔
سیدنا خواجہ معین الدین حسن سجزی المعروف بہ خواجہ غریب النواز چشتیؒ فرماتے ہیں کہ کسی بھی مسلمان کا بیس سال تک کراما کاتبین کوئ گناہ نہ لکھے وہی مرید صادق ہوتا ہے۔ مولانا نے کہاکہ مسلمان اپنے دل کی حفاظت کرتا ہے تو وہی کامیاب و کامران انسان ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ عرس شریف، ولایت، پیری مریدی، چھٹی شریف، کُنڈے، گیار ہویں شریف ودیگر تمام امور اہلسنت وجماعت کے پاس محفوظ ہیں، جو انسان اپنی زندگی میں تاریکی لے کر جاتا ہے مگر اولیاء اللہ عاصیوں کے قلوب کو روشن ومنور فرمادیتے ہیں۔
اگر ولی اللہ کسی قبرستان میں آرام فرما ہوتے ہیں تو سارے قبرستان سے اللہ جل مجدہ اپنے لطف و کرم سے عذاب الہی اٹھالیتا ہے۔ مولائے کائیناتؓ کے تصدق میں ساری دنیا میں ولایت کا مقام و مرتبہ کے بعد حضراتِ حسنین کریمینؓ کے بعد تسلسل کیساتھ جاری ہے پھر بعدہُ سیدنا امام زین العابدینؓ سے انہیں نعوذ باللہ من ذلک اس وقت منافقین آپؓ کو مٹانے کے درپئے ہوگئے مگر اللہ جل مجدہ نے امام باقرؓ، امام موسیٰ کاظمؓ، امام تقیؓ، امام نقیؓ، امام حسن عسکریؓ سے آل نبیؐ اولادِ علیؓ کے ذریعہ دین اسلام کی آبیاری ہوتی رہی جبکہ تمام مذکورہ ائمہؓ کو شہید کردیا گیا پھر کل صبح قیامت تک حضور پیرانِ پیر سیدنا غوث الاعظم دستگیر رضی اللہ عنہ کا فیض جاری وساری رہے گا پھر قرب قیامت سیدنا امام مہدی علیہ السلام کا نُزول اِجلال نہ ہوجائے۔
مولانا نے دوٹوک انداز میں کہاکہ جس کو بھی نور ملا اسکو اِنہیں کے گھر سے ملتا ہے، سلسلۂ قادریہ، سلسلۂ چشتیہ، سلسۂ نقشبندیہ، سلسلۂ سہروردیہ تمام سلاسل رشتوں کو ملانے والے ہیں اور نور کو حاصل کرنے والے ہیں، نور کی خیرات باٹنے والے عترت رسولؐ ہیں اور نور والوں کی بات بتانے والے عالیشان و تابندہ ہے، اہلبیت اطہارؓ کا ظاہر بھی منور، باطن بھی منور تھے، یہ خانقاہ والے علی کا نام لیتے ہی تو عوام الناس مچلتے ہیں تو درِ علیؓ سے علم وعرفان کی خیرات بٹتی ہے تو اس کی رفعت ومقام و مرتبہ کا کیا خوب عالم ہوتا ہوگا۔
مولانا رضوان پاشاہ نے مزید کہاکہ اولیاء اللہ کا طریقہ کار رہا ہے کہ سب سے پہلے وہ خود نمازوں کی پابندی کرتے تھے پھر اپنے مریدین و معتقدین کو پابند صوم و صلاۃ بناتے تھے پھر ذکر الہی و درود پاکؐ سے ہمیشہ مالا مال رکھتے ہوئے فضول اوقات سے محفوظ رکھتے تھے یہی طریقۂ کار دنیا و آخرت کی بھلائیوں اور نجات کا صحیح راستہ تھا۔
شہہ نشین پر الحاج سید عبدالرزاق قادری سجادہ نشین قطب محبوب نگر سید مردان علی شاہ قادریؒ، ابوالعرفان الحاج محمد سلطان الدین چشتی قادری مرزائ قلندری سجادہ نشین خانقاہ سلطانیہ حیدرآباد و بادے پلی، مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ و جنرل سیکریٹری کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ، قاضی سید شاہ مجیب الدین قادری چشتی جانشین سجادہ نشین پیران شاہ صاحبؒ، مولانا قاضی احمد سعادت علی شاہ قادری اشرفی مولوی کامل جامعہ نظامیہ، الحاج میر شعیب علی قادری نبیرہ قطب پرگی سید نعمت اللہ شاہ قادریؒ، محمد عبدالقدوس بابا مجذوب، جناب محمد سردار الدین چشتی قادری مرزائ قلندری، الحاج محمد ابراھیم نقشبندی، جناب سید صدیق حسین صدر مجلس انتظامی مسجد سعد، جناب محمد جہانگیر پاشاہ قادری، جناب محمد الیاس مجاہد قادری، جناب محمد نواب صاحب، جناب محمد اظہر نقشبندی، جناب محمد عرفان، مولانا حافظ خواجہ حسین امام مسجد سعد، جناب محمد صلاح الدین مرزائ قادری چشتی جڑچرلہ، حافظ میر سیف اللہ عرفان قادری ودیگر حضرات موجود تھے۔
28/اگست بروز چہارشنبہ بعد نماز مغرب جشن چراغاں، بعد نماز عشاء محفل سماع منعقد ہوئ جس میں محمد رفیق دلدارؔ و ہمنوا نے کلام پیش کرکے خوب داد تحسین حاصل کی۔ الحاج سید شاہ امین الدین قادری، ابوالعرفان الحاج محمد سلطان الدین قادری چشتی مرزائ قلندری، اسد العلماء مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی، برادر سجادہ نشین گوگی شریف مولانا مفتی الحاج سید شاہ چندا حسینی چشتی زبیر بابا مولوی کامل الفقہ جامعہ نظامیہ، محمد عبدالقدوس بابا مجذوب، جناب محمد مظہر حسین شہید قادری سجادہ نشین کروٹ شاہ ولیؒ انپور کرناٹک، صوفی خواجہ خان چشتی قادری مرزائی قلندری متولی درگاہ حضرات پیرلہ مریؒ، الحاج شیخ عبدالصبور زبیدی، محمد عبدالرحمن قادری چشتی آرٹی سی، جناب محمد عبدالعزیز معدومؔ بانی دارالعلوم صوفیہ، جناب محمد مکین انصاری ڈائریکٹر آئ این آئ چینل و دیگر حضرات موجود تھے۔