آندھراپردیش

شرمیلا کیلئے سیکوریٹی کے خاطرخواہ اقدامات کی ضرورت: مانکم ٹیگور

ٹیگور نے کہا کہ اے پی سی سی صدر کی حیثیت سے شرمیلا کو 4+4سیکوریٹی فراہم کی جانی چاہئے۔کیونکہ وہ عوامی زندگی میں سرگرم ہے۔جبکہ سیکوریٹی کو کم کرکے2+2 کردیا گیا اور اب سیکوریٹی انتظامات میں مزید کمی کرکے 1+1 کردیا گیا۔

امراوتی: کانگریس نے آندھرا پردیش حکومت پرزور دیا ہے کہ وہ آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کی صدر وائی ایس شرمیلا کی سیکوریٹی کیلئے خاطر خواہ اقدامات کریں۔کل ہند کانگریس کمیٹی(اے آئی سی سی) انچارج مانکم ٹیگور نے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی سے درخواست کی ہے کہ وہ شرمیلا کی سیکوریٹی انتظامات کوبہتربنائیں۔

متعلقہ خبریں
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل
لڈو پرسادم تنازعہ: حکومت اے پی کی جانب سے 9رکنی ایس آئی ٹی کی تشکیل
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
کے ٹی آر کو مانیکم ٹیگور کی ہتک عزت نوٹس
اُدھوٹھاکرے کے قافلہ سے اضافی گاڑی ہٹادی گئی

 انہوں نے اس سلسلہ میں ڈائرکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) سے  بھی کہا ہے کہ وہ پارٹی کی ریاستی یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ کے لئے اقدامات کو یقینی بنائیں۔مانکم ٹیگور نے اپنے ایکس پوسٹ پر آج یہاں کہا ہے کہ تحفظ کے اقدامات اجتماعی ذمہ داری ہوتی ہے اس سلسلہ میں سیاست کو پیش نظر نہیں رکھا جانا چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ سابق چیف منسٹر آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی دختر شرمیلا کی سیکوریٹی کیلئے خاطر خواہ انتظامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے اس طرح کے ریمارکس اُس وقت کئے جبکہ کانگریس مجلس عاملہ(سی ڈبلیو سی) کے رکن اورسابق وزیر این رگھوویرا ریڈی نے شرمیلا کی سیکوریٹی کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی سی سی صدر کی حیثیت سے شرمیلا کو 4+4سیکوریٹی فراہم کی جانی چاہئے۔کیونکہ وہ عوامی زندگی میں سرگرم ہے۔جبکہ سیکوریٹی کو کم کرکے2+2 کردیا گیا اور اب سیکوریٹی انتظامات میں مزید کمی کرکے 1+1 کردیا گیا۔

آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر نے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار اپنے دورے ریاست کے موقع پر پارٹی کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات کے پیش نظر کشیدگی پائی جاتی ہے۔سیاسی صورتحال میں تبدیلی ہورہی ہے۔

اس لئے سیکوریٹی انتظامات سخت کئے جانے چاہئے۔رگھویرا ریڈی نے مطالبہ کیا کہ ڈی جی پی کو چاہئے کہ وہ فوری 4+4 سیکوریٹی فراہم کرے اس کیلئے انہیں اختیار دیا جانا چاہئے۔ اس کے علاوہ شرمیلا جس گاڑی کے ذریعہ دورے کئے کرتی ہیں اس موقع پر بھی سیکوریٹی کا انتظام کیا جائے۔

سابق وزیر این رگھویرا ریڈی نے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں شرمیلا نے بھی توجہ مبذول کروائی ہے جوکہ چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن ہے ۔

شرمیلا نے 22 جنوری کو اے پی سی سی صدر کے عہدہ کا جائزہ لیا اور اب وہ اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے مختلف امور پر اپنے بھائی کو تنقید کا نشانہ بناتی جارہی ہیں۔

انہوں نے وائی ایس آر خاندان کو تقسیم کرنے کا بھی اپنے بھائی پر الزام عائد کیا ہے۔تلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) قائد اور سابق وزیر اے پتروڈو نے بھی شرمیلا کی سیکوریٹی کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا ہے اورمرکز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرمیلاکی سیکوریٹی میں اضافہ کرے کیونکہ انہیں وائی ایس آر سی پی سے زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔