مشرق وسطیٰ

نیتن یاہو کی حوثی رہنماؤں کو ختم کرنے کی دھمکی

عینی شاہدین اور حوثی ذرائع کے مطابق حملوں میں صنعا اور حدیدہ کو نشانہ بنایا گیا۔

تل ابیب: اسرائیلی طیاروں نے جمعرات کو یمن پر وحشیانہ حملے کر دیے۔ حملوں میں حوثی گروپ کے ہیڈ کوارٹرز، انفراسٹرکچر اور گھروں کے ساتھ ساتھ صنعا ایئرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ خبریں
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
یمن میں تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ، 45 افراد ڈوب گئے
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی

اسرائیلی ذرائع نے عندیہ دیا کہ یمن میں بڑے پیمانے پر حملے کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم کی سفارش پر کیا گیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حوثیوں کے خاتمے تک اپنے مشن کو جاری رکھنے کے تل ابیب کے عزم کی تصدیق کی اور کہا کہ حوثی گروپ ایران کا دہشت گرد بازو ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے دھمکی دی ہے کہ جو بھی اسرائیل پر حملہ کرے گا اسے سخت جواب دیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج حوثی رہنماؤں سے لاحق خطرات کو دور کرنے کے لیے ان کا پیچھا کرے گی۔

اسرائیلی چیف آف سٹاف نے ہدایت کی ہے کہ یمن سے میزائلوں اور ڈرونز کی آمد کے پیش نظر دفاع کو مضبوط بنایا جائے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے یمن کے مغربی ساحلی سیکٹر اور ملک کے گہرائی میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور چیف آف سٹاف کی منظوری سے بمباری کی ہے۔

صہیونی فوج نے کہا کہ چھاپوں میں صنعا کے ہوائی اڈے، حزیز اور راس کنتیب کے دو بجلی گھروں اور حدیدہ کی بندرگاہوں پر حوثی ملٹری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا کہ حوثی جنگی ذرائع اور ایرانی اہلکاروں کو خطے میں پہنچانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کا استعمال کر رہے ہیں۔

اہداف پر بمباری سے ثابت ہوتا ہے کہ حوثی شہری بنیادی ڈھانچے کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حوثی محض ایرانی محور کا ایک مرکزی ایجنٹ ہے اور علاقائی استحکام کو غیر مستحکم کرنے کی ذمہ داری قبول کر رہا ہے۔

اسرائیل حوثیوں پر حملہ کرنے اور انہیں نشانہ بنانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔

یمنی حوثی گروپ سے وابستہ المسیرہ ٹی وی نے جمعرات کو بتایا کہ صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اسرائیلی حملوں میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔

ایک اور شخص راس عیسیٰ بندرگاہ پر مارا گیا اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 11 دیگر افراد زخمی بھی ہوگئے۔

قبل ازیں اسرائیلی میڈیا نے کہا تھا کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو یمن میں حوثیوں پر حملے سے آگاہ کردیا تھا۔

اسرائیلی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ سکیورٹی قیادت یمن میں حملوں کی رفتار بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

العربیہ اور الحدث ذرائع کے مطابق اسرائیل نے صنعا میں حوثیوں کے ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا۔ حوثی گروپ کے ایک ذریعے نے میڈیا کو بتایا کہ یمنی بندرگاہ حدیدہ میں تیل کے ٹینکوں اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

العربیہ اور الحدیث کے ذرائع نے صنعاء میں 7 اور حدیدہ میں 3 حملوں کی اطلاع دی ہے۔

دوسری طرف حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے تقریر کے دوران کہا کہ درجنوں اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے یمن پر حملوں میں حصہ لیا ہے۔

عینی شاہدین اور حوثی ذرائع کے مطابق حملوں میں صنعا اور حدیدہ کو نشانہ بنایا گیا۔

بدھ کے روز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حوثی گروپ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس گروپ کو ایسا سخت سبق سکھائیں گے جیسا کہ انھوں نے حماس، حزب اللہ اور اسد حکومت کو سکھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل پورے خطے میں اپنے دشمنوں کے خلاف حملے جاری رکھے گا۔