سوشیل میڈیا

زمین کے قریب نیا "ننھا چاند” دریافت،سائنس دانوں کی حیران کن دریافت!

ماہرینِ فلکیات کے مطابق زمین کے قریب اس طرح کے کئی اور کوازی مونز موجود ہیں۔ "2025 پی این 7" کو گزشتہ ماہ 29 اگست کو ہاوائی کے پین اسٹارز آبزرویٹری نے دریافت کیا۔ پرانے ڈیٹا کے جائزے سے پتا چلا کہ یہ شہابی پتھر کئی دہائیوں سے زمین کے قریب مدار میں موجود ہے۔ لیکن چھوٹا اور مدھم ہونے کی وجہ سے اب تک نظر نہیں آیا۔

حیدرآباد: عام طور پر چاند زمین کے گرد چکر لگاتا ہے، لیکن حال ہی میں سائنس دانوں نے ایک اور دلچسپ دریافت کی ہے۔ زمین کے قریب سورج کے گرد گھومنے والے ایک ننھے "چاند” کی نشاندہی ہوئی ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق یہ کوئی اصلی چاند نہیں بلکہ ایک شہابی پتھر ہے، جسے "2025 پی این 7” کا نام دیا گیا ہے۔

حیرت انگیز طور پر یہ پتھر بھی زمین کی طرح سورج کے گرد اپنا ایک چکر مکمل کرنے میں ایک سال کا وقت لیتا ہے۔

ایسے فلکی اجسام کو "کوازی مونز” کہا جاتا ہے۔ یہ ان "مینی مونز” سے مختلف ہوتے ہیں جو وقتی طور پر زمین کے گرد گردش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر "2024 پی ٹی 5” نامی منی مون صرف دو ماہ کے لیے زمین کا چکر لگاتا رہا۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ وہ دراصل چاند سے الگ ہونے والا ایک ٹکڑا تھا۔

ماہرینِ فلکیات کے مطابق زمین کے قریب اس طرح کے کئی اور کوازی مونز موجود ہیں۔ "2025 پی این 7” کو گزشتہ ماہ 29 اگست کو ہاوائی کے پین اسٹارز آبزرویٹری نے دریافت کیا۔ پرانے ڈیٹا کے جائزے سے پتا چلا کہ یہ شہابی پتھر کئی دہائیوں سے زمین کے قریب مدار میں موجود ہے۔ لیکن چھوٹا اور مدھم ہونے کی وجہ سے اب تک نظر نہیں آیا۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ جب یہ زمین کے قریب آتا ہے تو اس کا فاصلہ صرف تین لاکھ کلومیٹر رہ جاتا ہے، یعنی تقریباً اتنا ہی جتنا ہمارا اصل چاند ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ "ننھا چاند” آئندہ ساٹھ سال تک زمین کے قریب ہی اپنی گردش جاری رکھے گا۔