گیان واپی سروے کیس کی 18 ستمبر کو آئندہ سماعت
گیان واپی مسجد کیس میں ہندو فریق نے چہارشنبہ کے دن وارانسی کی عدالت سے درخواست کی کہ محکمہ آثارِ قدیمہ(اے ایس آئی) کو کامپلکس کے احاطہ میں سروے کے لئے کھدائی کی اجازت دی جائے۔
وارانسی: گیان واپی مسجد کیس میں ہندو فریق نے چہارشنبہ کے دن وارانسی کی عدالت سے درخواست کی کہ محکمہ آثارِ قدیمہ(اے ایس آئی) کو کامپلکس کے احاطہ میں سروے کے لئے کھدائی کی اجازت دی جائے۔
جج نے گیان واپی کامپلکس کے مابقی حصوں کے اے ایس آئی سروے کی درخواست کی اگلی تاریخ سماعت 18 ستمبر مقرر کی۔ مسلم فریق کے نمائندے عدالت میں موجود تھے اور توقع ہے کہ وہ اگلی تاریخ سماعت پر اپنا موقف بیان کریں گے۔
سیول جج سینئر ڈیویژن فاسٹ ٹریک کورٹ جگل شمبھو نے ہندو فریق کے موقف کی سماعت کرنے کے بعد نئی تاریخ دی۔ ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے یہ بات بتائی۔
انہو ں نے کہا کہ ہندو فریق نے اپنی بحث مکمل کرلی ہے۔ ہم نے درخواست کی ہے کہ محکمہ آثار ِ قدیمہ کو سروے کے لئے کامپلکس کے اندر کھدائی کرنے دیا جائے۔
مدن موہن یادو نے کہا کہ ہندو فریق کی دلیل ہے کہ جیوتر لنگ کا اصل مقام مسجد کے گنبد کے نیچے یعنی وسط میں واقع ہے۔