حیدرآباد

کوکٹ پلی میں نہیں کی گئی انہدامی کارروائی، علاقے کے مکینوں نے خود ہی جگہ خالی کردی، حائیڈرا کی وضاحت

ہائڈرا نے واضح کیا کہ کُکٹ پلی کے نالا چیرو علاقے میں کسی بھی قسم کی انہدامی کارروائی نہیں کی گئی۔ عارضی شیڈز میں رہنے والے کچرا جمع کرنے والے اور اسکریپ فروش خود ہی رضاکارانہ طور پر جگہ خالی کرکے چلے گئے۔

حیدرآباد: حائیڈرا نے بدھ کے روز سامنے آنے والی خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نلا چیرو (کُکٹ پلی) کے علاقے میں کسی بھی قسم کی انہدامی کارروائی یا قبضہ خالی نہیں کرایا گیا۔
گزشتہ دو دنوں میں اس علاقے سے متعلق گمراہ کن دعوے عام ہونے پر حائیڈرا نے تمام حقائق عوام کے سامنے رکھے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

حکام کا کہنا ہے کہ جو عارضی شیڈز دکھائے جا رہے ہیں وہ سروے نمبر 176 میں موجود تھے، جو جھیل کے فل ٹینک لیول (FTL) حدود میں آتا ہے۔

کچرا جمع کرنے والے اور اسکریپ ورکرز نے خود ہی جگہ خالی کی

حائیڈرا کے مطابق:

  • وہاں رہنے والے کچرا جمع کرنے والے
  • گھر گھر جاکر کچرا اکٹھا کرنے والے
  • اسکریپ الگ کرکے بیچنے والے خاندان

کو جب بتایا گیا کہ ان کے شیڈز جھیل کی حدود میں ہیں تو انہوں نے رضاکارانہ طور پر خود ہی جگہ خالی کر دی۔

کوئی زبردستی، انہدام یا دباؤ نہیں ڈالا گیا۔
خاندانوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ جھیل کی جگہ پر رہائش برقرار رکھنا ممکن نہیں۔

افسروں کی وضاحت: گمراہ کن دعوے کرنے والے اصل میں قبضہ گروہ ہیں

حائیڈرا نے بتایا کہ کچھ افراد نے سروے نمبر 180 کا سہارا لے کر یہ تاثر پھیلانے کی کوشش کی کہ وہاں ’’غریب لوگوں کے گھر‘‘ گرا دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوکٹ پلی میں حائیڈرا کی انہدامی کارروائی پر عوام اور عہدیداروں کے درمیان تناؤ، خواتین کی آہ و بکا

حکام نے کہا کہ:

“جو لوگ وہاں کے عارضی بے گھر خاندانوں کا نام لے کر شور مچا رہے ہیں، وہ دراصل اس جگہ پر قبضہ جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

حائیڈرا نے یہ بھی واضح کیا کہ:

  • اصل کارروائی پہلے ہی 176 سروی نمبر میں ہوئی تھی
  • وہاں کے اصل رہائشی خود ہی گھر خالی کر کے جا چکے ہیں
  • اب کچھ لوگ اس صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں

ہائی کورٹ میں بھی حقائق پیش کر دیے گئے

حائیڈرا نے ہائی کورٹ میں بھی درج ذیل نکات واضح کیے:

  • خالی کرانا 176 سروے نمبر میں ہوا، 180 میں نہیں
  • وہاں کچرا لاکر جھیل کے پانی کو آلودہ کیا جا رہا تھا
  • سروے نمبر چیک کرکے قانونی نوٹس دی گئی تھی
  • متاثرہ خاندان دو تین دن پہلے خود ہی واپس چلے گئے

حائیڈرا نے کہا کہ اب جو لوگ معاملے کو بڑھا رہے ہیں وہ جعلی دعوے کر کے علاقہ ہتھیانا چاہتے ہیں۔

حائیڈرا کے مطابق نلا چیرو میں کوئی نیا انہدام نہیں ہوا۔
اصل رہائشی — یعنی کچرا جمع کرنے والے اور اسکریپ فروش — رضاکارانہ طور پر رہائش چھوڑ کر چلے گئے۔

جو شور مچایا جا رہا ہے وہ دراصل قبضہ گروہوں کی جانب سے پیدا کی گئی غلط فہمی ہے۔
حائیڈرا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جھیلوں کے تحفظ سے متعلق معاملات میں صرف تصدیق شدہ معلومات پر بھروسہ کریں۔