امریکہ و کینیڈا

کچھ بھی ہو جائے میں انتخابی دوڑ میں حصہ ضرور لوں گا: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈیموکریٹس کی مہماتی ٹیم پر ایک مرتبہ پھر واضح کردیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ مباحثے کے بعد بڑھتے ہوئے دباو کے باوجود وہ صدارتی انتخابات کی دوڑ کا حصہ رہیں گے۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈیموکریٹس کی مہماتی ٹیم پر ایک مرتبہ پھر واضح کردیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ مباحثے کے بعد بڑھتے ہوئے دباو کے باوجود وہ صدارتی انتخابات کی دوڑ کا حصہ رہیں گے۔

متعلقہ خبریں
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
امریکی صدر جوبائیڈن کا قوم کو اتحاد کا پیغام، زبان پھر پھسل گئی
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا
جوبائیڈن 2024 کی یوم جمہوریہ پریڈ میں مدعو

وائٹ ہاؤس ترجمان کیرن جین پیئر نے بھی صحافیوں کے پوچھنے پر جواب دیا کہ جو بائیڈن قطعی طور پر صدارتی انتخابات سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹ رہے۔

گرتی ہوئی ساکھ کے موقع پر امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ڈیموکریٹ گورنروں سے ملاقات کی ہے۔

ڈیموکریٹک گورنرز ایسوسی ایشن کے سربراہ اور منی سوٹا کے گورنر ٹم والز کی قیادت میں ملاقات کرنے والوں میں کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم اور دیگر شامل تھے۔

ٹم والز نے کہا کہ بائیڈن عہدہ سنبھالنے کیلئے فٹ ہیں، ایک عہدے دار نے کہا کہ گورنروں نے عوام کے ردعمل سے جو بائیڈن کو آگاہ کردیا ہے۔

گورنر نیویارک نے کہا کہ بائیڈن جیتیں گے اور تمام گورنروں نے ان کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی جب ایک سروے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت مسلسل بڑھ رہی ہے، ٹرمپ کی مقبولیت 49 فیصد جبکہ بائیڈن کی مقبولیت 43 فیصد ہے۔

مباحثے میں بائیڈن کی بری کارکردگی کے سبب اس صورتحال میں امریکہ کی نائب صدر کاملا ہیریس پر بھی بعض ڈیموکریٹ حلقوں کی جانب سے دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ خود صدارتی امیدوار کے طورپر سامنے آئیں۔

واضح رہے کہ 2020 میں صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد جوبائیڈن پہلے 78 سال کی عمر میں حلف اٹھانے والے پہلے معمر ترین صدر بنے تھے، دوسری مرتبہ انتخابات میں کامیابی کے بعد جو بائیڈن 86 سال کی عمر تک صدارتی ہاؤس میں رہیں گے۔