مشرق وسطیٰ

اسرائیل کیساتھ اس وقت تک مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک وہ غزہ پر حملے بند نہیں کر دیتا: حماس

اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو "غزہ کی سرزمین پر کوئی بھی ہدف جنہیں وہ حاصل کرنا چاہتے ہیں حاصل نہیں کرسکیں گے "۔

غزہ: حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے اسرائیلی تمام منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی جنگی جرائم کی شدید مذمت کی۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
حماس قائد اسمٰعیل ھنیہ، جنگ بندی بات چیت کے بعد مصر سے روانہ
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان

حمدان نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک وہ غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند نہیں کر دیتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو "غزہ کی سرزمین پر کوئی بھی ہدف جنہیں وہ حاصل کرنا چاہتے ہیں حاصل نہیں کرسکیں گے "۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں کسی بھی زندہ قیدی کو "زبردستی” سے رہا نہیں کر سکے گا۔

قبل ازیں حماس کے رہنما محمود مرداوی نے پیر کو عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے جنگ بندی یا معاہدے کے لیے جنگ بندی سے قبل کوئی بات چیت نہیں ہو گی "۔

دریں اثنا مذاکرات میں شریک ایک اسرائیلی اہلکار نے انکشاف کیا کہ دونوں فریقوں نے یکم دسمبر کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے جنگ بندی اور غزہ میں باقی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوئی نئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔